مضامین

کوکن سیلاب : جمعیۃ علماء نے اٹھارہ لاکھ روپے تقسیم کئے


ممبئی ۲۰/ اگست / جمعیۃعلماء مہاراشٹر مہاراشٹر کے مختلف علاقوں میں آنے والے والے سیلاب سے متاثرین میں روز اول سے ریلیف کا کام کررہی ہے ، گذشتہ کل جمعیۃ علماء نے مہاڈ و اطراف کے 145 چھوٹے موٹے کاروباری افراد ،49علماء، حفاظ اور اساتذہ مکاتب میں اٹھارہ لاکھ ایک ہزار روپے نقد تقسیم کیا، جس میں غیر مسلم تاجر بھی شامل ہیں جنہیں نقد امداد دی گئی تاکہ وہ اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرسکیں ۔


مالی تعاون جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی ) کے جنرل سکریڑی مولانا حلیم اللہ قاسمی کی قیادت میں نائب صدر مولانا اشتیاق احمد قاسمی، خازن مفتی محمد یوسف قاسمی ودیگر کی موجودگی میں مہاڈ کے ساحل نگر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے شرکت کی ۔
اس موقع پر خطاب کرتے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے جمعیۃ کا تعارف پیش کرتے ہوئے ملکی سطح پر جمعیۃ کی خدمات کا تذکرہ کیا اور قرآنی آیات و احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام میں مصیبت زدگان کی پریشانیوں کو ختم کرنے کے لئے جو اقدامات کرنے کی تلقین کی گئی ہے اسی پر عمل کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کوکن سیلاب زدہ علاقے میں خیمہ زن ہے اور اس کے رضاکار ایک جانب جہاں غذائی اجناس ، دوائیاں ، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء پہنچا رہے ہیں وہیں جمعیۃ علماء نے ان کاروباری حضرات کی گھرگھر جاکر نشاندہی کی ہےجنہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیئے فوری مالی تعاون درکار ہے ۔
مولانا حلیم اللہ نے کہا کہ سروے رپورٹ آنے کے بعد آج ہم نے چھوٹے کاروباری حضرات کو مالی تعان بھی دیا ہے جس میں غیرمسلموں کی ایک اچھی تعداد شامل ہے کیونکہ اسلامی تعلیمات میں اس بات کی سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ مصیبت زدگان کی مدد کرنے میں کوئی تفریق نہ کی جائے اور بلا امتیاز متاثرین کی مدد کی جائے ۔


مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر سیلاب سے متاثر ہونے والے مکانات کی مرمت اور از سرنو تعمیر کی جائے گی۔


جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری نے جمعیۃ کی جانب سے بے قصور مسلم نوجوانوں کو سیکریٹری قانونی امداد کمیٹی گلزار اعظمی کی نگرانی میں انکے مقدمات کے لیے پیش کی جانے والے مفت قانونی امداد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ کو ملک کی ان تنظیموں میں شرف اولیت حاصل ہے جو مصیبت کی گھڑی میں مصیبت زدگان کی مدد کے لئیے سب سے پہلے کھڑی نظر آتی ہے چاہے وہ ملک میں شریعت میں مداخلت کی بات ہو ، فساد زدگان کی مدد اور ان کی بازآباد کاری یا آفات ناگہانی پر ان کے غم میں برابر شریک ہونا اور ان کا تعاون کرنا شامل ہے ۔


انہوں نے جمعیۃ علماء کو خطہ کوکن میں مزید مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی ہیکہ جمعیۃ کی رکن سازی(ممبر سازی) میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ منظم طریقے سے اس خطہ میں کاموں کو آگے بڑھایا جاسکے ۔ خازن جمعیۃ علماء مہاراشٹر مفتی محمد یوسف قاسمی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button