گوگل کا نیا فیچر جو فٹنس بینڈ کی ضرورت ختم کردے گا، فون کا کیمرہ ٹریک کرے گا دل کی دھڑکن اور سانس
اب آپ کو اپنے دل کی دھڑکن یا سانس لینے پر نظر رکھنے کے لیے کسی فیڈبیک کی ضرورت نہیں ہے۔ اب یہ سارا کام آپ کے سمارٹ فون کے کیمرہ سے ہو گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ iOS کے لیے گوگل فٹ نے آئی فون کے کیمرہ کا استعمال کرتے ہوئے دل کی دھڑکن اور سانس کی شرح کو ٹریک کرنے اور پیمائش کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔
اس طرح آپ کر سکیں گے اس کا استعمال :
اگر آپ موبائل فون کے پچھلے کیمرے پر ہلکا دباؤ ڈالتے ہیں تو فٹنس ایپ صارفین کو دل کی دھڑکن کی پیمائش کرکے بتا دے گی۔صارفین اسے اس وقت بھی استعمال کر سکتے ہیں جب اسمارٹ فون کا انٹرنیٹ کنکشن فعال نہ ہو۔م مطلب نیٹ بند ہو ۔ اس کے ساتھ ہی فرنٹ کیمرہ یعنی فرنٹ کیمرہ فی منٹ سانسوں کو ٹریک کرکے صارفین کو معلومات فراہم کرے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گوگل فٹ کا ہارٹ اور ریسپائریٹری ریٹ ٹریکنگ فیچر سب سے پہلے فروری میں گوگل پکسل اسمارٹ فونز کے لیے لانچ کیا گیا تھا۔
یہ جانیں کہ 9to5Google نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ Google Fit دل اور سانس کی شرح کی پیمائش کی خصوصیات حاصل کر رہا ہے۔ کیوں چارج اس کے جسم میں باریک سرگرمیوں کو ٹریک کرتا ہے تاکہ اس کی دل کی دھڑکن ہر سانس فی منٹ کی پیمائش کی جا سکے۔ اس کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ جب صارفین کم روشنی میں اپنے موبائل فون کے پیچھے کیمرے کے سنسر پر ہلکا دباؤ ڈالتے ہیں تو فٹنس ٹریکنگ ایپ موبائل فون کے فلیش کو استعمال کر سکتی ہے ۔
آن اسکرین صارفین کو تقریباً 30 سیکنڈ تک "اسٹیٹ کھڑے رہنے” کا اشارہ دیتا ہے۔ سینے کی مائیکرو حرکات، کمپیوٹر وژن کے ساتھ چھوٹی جسمانی حرکات کو ٹریک کرکے صارفین کی سانس کی شرح کی پیمائش کی جاتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فروری کے مہینے میں پہلی بار گوگل نے گوگل فٹ کے لیے دل اور سانس کی شرح کی پیمائش کے فیچرز لانچ کیے تھے۔ابتدائی طور پر یہ فیچر پکسل اسمارٹ فونز کے لیے جاری کیا گیا تھا لیکن آخر کار تمام اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز تک پہنچ گیا ہے۔