ڈاکٹر نے لگاتار 7 منٹ تک اپنے منھ سے سانس دی کر بچائی بچی کی جان ، ہرکوئی جذبے کو کر رہا ہے سلام
آ گرہ۔اتر پردیش کے آگرہ کے اتحاد پور میں ایک سرکاری خاتون ڈاکٹر نے نوزائیدہ بچی کو منھ سے آکسیجن دے کر بچالیا ۔ خاتون ڈاکٹر نے نو مولود کے منھ سے منھ ملا کر سانسیں بھر میں اور اس کی سانس کور کئے نہیں دیا ۔ اس دوران حاملہ ماں بچی کی زندگی کی امید میں ڈاکٹر کی طرف دیکھے جارہی تھی ۔ دوسری جانب خاتون ڈاکٹر اس وقت تک کوشش کرتی رہی جب تک نومولود کے رونے کی آواز نہ آئی ۔ بالآخر ڈاکٹر کی کوشش سے نومولود کو زندگی مل گئی ۔
یہ بھی پڑھیں
یہ معاملہ آگرہ کے اتماد پور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کا ہے ۔ یہاں خوشبو نامی خاتون نے ایک بچی کو جنم دیا ، لیکن نو مولود سانس لے پارہی تھی ۔ پھر آپریشن تھیٹر میں ڈلیوری کرانے والی ڈاکٹر سر یکھا چودھری نے مشین کے ذریعے نو مولود کو آکسیجن دینے کی کوشش کی لیکن وہ بھی ناکام رہا۔
اس کے بعد ڈاکٹر سر یکھانے نوزائیدہ کو منھ سے سانس دینا شروع کیا ۔ یہ دیکھ کر وہاں موجود عملہ حیران رہ گیا۔ایک اسٹاف ممبر نے اس کی ویڈیو بنائی تھی ۔ ڈاکٹر سر یکھا خون میں لتھ پتھ نو مولود کو منھ کے ذریعے پمپ کرنے کے ساتھ ساتھ سینے پر بھی پپ کر رہی تھیں ۔ بالآخر ان کی کوششیں رنگ لائیں اور وہ نو مولود کو زندگی دینے میں کامیاب ہو گئیں ۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
आरबीआई ने पेटीएम पेमेंट्स बैंक को नए खाते खोलने से रोककर झटका दिया
ڈاکٹر سر یکھانے کہی یہ بات : اس حوالے سے ڈاکٹر سر یکھا کا کہنا تھا کہ انہوں نے نومولود کو سات منٹ تک اپنے منھ سے سانس دی۔اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر سر یکھا چودھری نے کہا شروع میں نرس نے نومولود کا ابتدائی علاج کیا ، لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ آخر کار میں نے منھ بند کر کے اسے کم از کم سات منٹ تک سانس دینا شروع کیا ۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!