75 سالہ بیوہ کا گھر گرا، سر چھپانے کے لئے مسیحا کی تلاش ،مالے لیڈر انجینئر شہزاد تمنا کی سرکل انتظامیہ سے فوری راحت کا مطالبہ
دربھنگہ۔محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو
جالے بلاک حلقہ کے قاضی بہیڑہ پنچایت کے نگرڈیہ باشندہ آنجہانی بندیشور چوپال کی اہلیہ سکھیا چوپال کی زندگی کھلے آسمان کے نیچے گزر رہی ہے۔ایک دن قبل ہی لگاتار جاری موسلادھار بارش کے دوران اس کی مٹی کا مکان منہدم ہوگیا تھا ۔غنیمت یہ رہی کہ اس کے بعد بارش کی رفتار کچھ تھم سی گئی ہے جس سے پالیتھین تان کر جیسے تیسے وہ گزارا کر رہی ہے۔مقامی پنچایت کے نگرڈیہ باشندہ سماجی رکن و مالے لیڈر انجینئر شہزاد تمنا نے بیوہ سکھیا چوپال کی بے بسی پر انتظامی افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فوری اس کی رہائش کا بندوبست کرنے کی مانگ سرکل انتظامیہ سے کی ہے۔مسٹر انجینئر شہزاد تمنا نے کہا کہ سکھیا چوپال نہایت غریب خاتون ہے۔جس مٹی کے مخدوش گھر میں وہ رہ رہی تھی گذشتہ رات بارش اور سیلاب کا پانی گھر کے چاروں اطراف بھر جانے کے بعد منہدم ہوگیا۔اس واقعہ میں گھر میں موجود چاول،گندم ،دال کھانے پینے کی دیگر ضروری سامان نیچے دب کر برباد ہو گئے جس کی وجہ سے سکھیا چوپال فاقہ کشی کی شکار ہو گئی ہے ۔اُنہوں نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کافی عمر دراز ہیں اور ان کا کوئی سہارا نہیں ہے۔ان کی زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے وہ مزدوری کر دو وقت کے روٹی کا انتظام بھی نہیں کر سکتی ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ ہمارے پنچایت کے چاروں اطراف سیلاب نے دستک دے دی جس سے لگ بھگ آبادی سیلاب سے متاثر ہو چکی ہے اور لوگ اونچے جگہوں پر جانے پر مجبور ہیں یہاں ہر سال کی طرح اس سال بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے جس سے عوام کا بڑا نقصان ہوا ہے ۔