اہم خبریںتعلیم و روزگاردربھنگہ

نگرانی جانچ کے نام پر سیتامڑھی، مظفرپور سمیت دیگر اضلاع میں اسپیشل اردو ۔بنگلہ ٹی ای ٹی پر بحال ٹیچروں کو محکمہ تعلیم کے عتاب کا سامنا

محکمہ تعلیم پٹنہ کے ویب پورٹل پر ڈالے گئے ٹیچروں کی لسٹ میں کئی خامیاں موجود: ماسٹر امجد علی

دربھنگہ (محمد رفیع ساگر /قومی ترجمان بیورو) حکومتی نظام میں ہر ایک محکمہ کی اپنی اپنی ذمہ داری و جوابدہی ہوتی ہے جس کا بجالانا اس کے اعلی افسران کا فرض ہوتا ہے لیکن جب وہی افسران اپنے فرض کے تئیں لا پرواہی برتنے لگے تو نہ صرف پورا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے بلکہ اس کی زد میں آنے والے معصوم لوگ بھی اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔ مذکورہ باتیں مقامی بلاک کے دوگھرا میں واقع امجد کلاسیز کے ڈائریکٹر و رونی سیدپور بلاک میں واقع مڈل اسکول کودریا کے ٹیچر ماسٹر امجد علی نے ہفتہ کو محکمہ تعلیم پٹنہ کے ذریعہ ویب پورٹل پر سرٹیفیکیٹ جانچ کروانے والے پنچایتی راج اور میونسپل باڈی کے ٹیچروں کی لسٹ میں نظر آئیں کئی خامیوں کے بعد اپنے پریس ریلیز میں کہیں۔

اساتذہ صرف اپنی تعلیمی ،تربیتی و دیگرضروری دستاویزات مہیا کرانے کے ذمہ دار

کہا میرٹ لسٹ مہیا کرانے کی ذمہ داری نیوجن اکائی کی،

انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ پٹنہ کی ہدایات کی روشنی میں سال 2006 سے 2015 تک بہار میں مختلف زمرے میں بحال ٹیچروں کے سرٹیفیکیٹ کی جانچ بہار کی نگرانی محکمہ کے ذریعہ کی جانی ہے جس کے حکموں کی تعمیل کرتے ہوئے محکمہ تعلیم پٹنہ کے ویب پورٹل پر ہفتہ کو ایسے ٹیچروں کی لسٹ جاری کی گئی ہے جس کو محکمہ کے ہی ویب پورٹل پر اپنی نوکری کے توثیق کے طور پر 1 ماہ کے اندر تعلیمی و تربیتی دستاویزات اپلوڈ کرنے ہیں مگر حیرت کی بات ہیکہ سیتامڑھی اور مظفرپور سمیت بہار کے بعض اضلاع کے لسٹ میں 2016 میں اردو بنگلہ ٹی ای ٹی سے بحال ہوئے اساتذہ کا بھی نام شامل ہے جس کو حکومت کی لاپرواہی کہے یا پھر کسی افسران کی سازش کا نتیجہ جس باعث ایسے ٹیچروں کو اپنی نوکری جانے کے خدشات ستانے لگے ہیں کیونکہ ایسے ٹیچروں کے پاس اپنے تعلیمی و تربیتی سمیت تمام دستاویزات تو موجود ہیں لیکن میرٹ لسٹ کے علاوہ کچھ ایسے بھی دستاویز کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کو جمع کروانا سرکار اور اس کے مختلف نیوجن اکائیوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔


2016 میں بحال اسپیشل اردو ۔بنگلہ ٹی ای ٹی پاس امیدواروں کو نگرانی جانچ کے نام پر حراساں کرنے کا الزام

مسٹر امجد علی نے کہا کہ آخر حکومت نے نیوجن اکائیاں کس لئے بنائی ہیں اور ان سے دستاویز کا مطالبہ نہ کرکے معصوم ٹیچروں کے گلے پر چھڑی چلانے کا کام کیوں کیا گیا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہیکہ حکومت اور محکمہ کا منشاء کیا ہے کیونکہ 2016 میں بحال ٹیچروں کو کسی خاص وجوہات کے سبب نشانہ بناکر اسے پریشان کیا جارہا ہے اگر نگرانی محکمہ یا حکومت کو اساتذہ کے سرٹیفیکیٹ درکار ہے تو وہ دینے کیلئے تیار ہے لیکن جو کام سرکار کی اکائی کو کرنی چاہئے اس کی ذمہ داری ٹیچر کو کبھی نہیں دی جاسکتی ہے اس لئے حکومت اور محکمہ تعلیم پٹنہ سے اپیل ہیکہ جتنا جلد ہوسکے ویب پورٹل کی تکنیکی خامیوں کو دور کرتے ہوئے نئے سرے سے لسٹ جاری کرے ورنہ متاثرہ ٹیچر نہ صرف اپنے حقوق کی بازیابی کیلئے احتجاج کریں گے بلکہ ہائی کورٹ میں بھی اپیل کرنے کو تیار رہیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button