اہم خبریںمضامین

مولانا قاضی عبد الشکور گوں نا گوں صلاحیت کے مالک تھے: مولانا نظر الہدیٰ قاسمی

حاجی پوغ31/اگست ۲۰۲۱ء)نور اردو لائبریری حسن پور گنگھٹی کے زیر اہتمام چلنے والے کوچنگ الھدیٰ فروغ اردو کوچنگ سنٹر کے بچوں کے ساتھ مولانا قاضی عبد الشکور صاحب قاسمی نور اللہ مرقدہ کے لئے ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا،دعاسے قبل نور اردو لائبریری کے نگراں،الھدیٰ فروغ اردو کوچنگ سنٹر کے بانی اور مدرسہ اسلامیہ چہرا کلاں کے مدرس مولانا نظر الہدیٰ قاسمی نے مفتی صاحب کے تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب ایک بااخلاق اور باصلاحیت انسان تھے،اللہ تعالیٰ نے جہاں انہیں دریسی صلاحیت کا خاص انداز عطا فرمایا تھا وہیں آپ کی تقریر بھی بے مثال ہوا کرتی تھی،کچھ دنوں سے گلا میں خراش ہونے کی وجہ سے آواز صاف نہیں نکل پاتی تھی پھر بھی آپ کی باتوں میں تاثیر تھی، آپ کی خاص مجلس بھی بہت مؤثر ہوتی تھی،بچوں کے تئیں آپ کی محبت مثالی تھی اور چاہتے تھے کہ بچے اچھی طرح تعلیم حاصل کرکے بڑا ذی استعداد انسان بنے جب کسی بچے کو لایعنی اور فضول کام میں دیکھتے تھے تو اندر سے کرہن محسوس کرتے جس کا اظہار وہ اپنے اشعار میں بار بار کیا کرتے تھے،حضرت مفتی صاحب کے اندر مختلف صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ نے شعر و ادب کا اچھا ذوق عطا فرمایا تھا، مولانا نظر الہدیٰ قاسمی نے یہ بھی فرمایا کہ حضرت قاضی صاحب کی خواہش تھی کہ میرے جتنے مضامین و اشعار ہیں اس کو میں یکجا کردوں، چنانچہ انہوں نے انتقال سے قبل اپنے تمام مضامین و مقالات اور اشعار کی کاپی میرے سپرد کردیا تھا،ارادہ تو حضرت کی زندگی میں ہی ان کی کاوشوں کو منظر عام پر لانے کا تھا اور کام بھی جاری تھا،لیکن حضرت کی زندگی نے وفا نہ کی، اب یہ کام میرے ذمہ قرض ہے ان شاء اللہ حضرت کی زندگی کی جو تعلیمی اثاثہ ہے اس کو جلد ازجلد ترتیب دے کر شائع کرانے کی کوشش کروں گا،دوران گفتگو مولانا نظر الہدیٰ قاسمی نے قاضی صاحب کے شاگردوں سے درخواست کی ہے کہ انہوں نے اپنے استاذ کو کیسا دیکھا اور کیسا پایا ان کے درس و تدریس کے اہم نکات کو قلم بند فرمائیں تاکہ ان کے زندگی کے نقوش کو لوگوں کے سامنے لایا جائے اور لوگ ان سے عبرت حاصل کرکے اپنی زندگی کو صحیح سمت دے سکیں،آخر میں دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button