اہم خبریںسمستی پور

آدھار پور واقعہ شعوری طور پر ہجومی تشدد کا نتیجہ ہے: انجینئر حیدری

مسلمانوں کو ڈرنے کی نہیں عقلمندی سے کام لینے کی ضرورت ہے،مجلس آدھار پور مہلوکین کے کنبہ کے ساتھ کھڑی ہے،ابتک مجرم کی گرفتاری نہیں ہونا سمستی پور پولیس کے لئے بدنما داغ،

سمستی پور (محمد مصطفیٰ) سمستی پور ضلع کے کے آدھار پور گاؤں میں شرون یادو کے قتل کے بعد جس طرح سے مآب لانچنگ کا واردات پیش آیا اور بلوائیوں نے جس طرح کی بربریت کا مظاہرہ کیا اور ایک معلمہ خاتون کو جس طرح ہجوم کے ذریعہ برہنہ کر پٹائی کی گئی اور پھر نہایت ہی بے دردی کے ساتھ اسے پانی میں ڈبو کر موت کی نیند سلا دیا گیا اور معلمہ کی جوان بیٹیوں کو ایک کمرے میں بند کر اسکے ساتھ نازیبا حرکت کی گئی، اس سے پوری انسانیت شرمسار ہوا،یہ باتیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سمستی پور کے ضلع ترجمان انجینئر افسر حیدری نے کہیں انہوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگوں نے آدھار پور میں خونی کھیل کھیلا،اور ایک چھوٹے سے تنازعہ میں ہندو-مسلم رنگ دینے کی سازش کی،اور اقلیتوں کے گھروں کو نذر آتش کردیا گیا۔ہجوم کی طرف سے ہنگامہ برپا کیا گیا، ہجوم نے کہا کہ مسلمانوں کو گھروں کو نذر آتش کردو ہجوم کے ذریعہ بدتمیزی اور خواتین اور بیٹیوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ،اسکے باوجود بھاجپا کے گود میں بیٹھے نتیش کمار نے اس معاملے میں اپنی زبان کو نہیں کھولا انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں دن بدن حملوں کے مجرمانہ واقعات ہوتے رہتے ہیں ، آئے دن مجرم فائرنگ کے واقعات کرتے رہتے ہیں ، اور پولیس تماشائی بن کر دیکھتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کی موجودگی میں بجرنگ دل اور آر ایس ایس کے لوگوں نے کھلے عام ہنگامہ برپا کیا، توڑ پھوڑ اور عورتوں کے ساتھ اجتماعی بدسلوکی کی۔گھر اور کسٹمر سروس کو آگ کے حوالے کر دیا۔لیکن پولیس تماشائی بن کر دیکھتی رہی اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے ہی آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے غنڈوں کے ذریعہ یہ پورا معاملہ کروایا،انہوں نے کہا کہ آدھار پور واقعہ شعوری طور پر ہجوم کے تشدد کا نتیجہ ہے،انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ڈرنے کی نہیں عقلمندی سے کام لینے کی ضرورت ہے،مجلس آدھار پور مہلوکین کے کنبہ کے ساتھ کھڑی ہے،ابتک مجرم کی گرفتاری نہیں ہونا سمستی پور پولیس کے لئے بدنما داغ،ہم وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ اس معاملے میں ملوث تمام لوگوں کی فوری طور پر گرفتاری کرایا جائے اور اس معاملے کو اعلیٰ سطحی جانچ کراتے ہوئے سی بی آئی کو سونپا جائے،

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button