گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں مسلمان وین ڈرائیور کی پٹائی، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل
متھرا: ایک پک اپ وین کے 35 سالہ ڈرائیور کی "گائے کے محافظوں” نے گاڑی میں گائے کا گوشت لے جانے اور مویشیوں کی اسمگلنگ کے شبہ میں بے رحمی سے مارا پٹائی کر دی ۔
ڈرائیور کی متعدد مبینہ ویڈیوز منظرِ عام پر وائرل ہوئی ہے ۔جس میں وین ڈرائیور کی شناخت محمد عامر کے روپ میں ہوئی ہے۔2-3 افراد نے عامر کو بیلٹوں سے مارا پیٹا جب کہ اس کی شرٹ پھاڑ دی گئی، پیر کی رات سوشل میڈیا پر ویڈیو منظر عام پر آئی ہے ۔
وین ڈرائیور ان سے التجا کرتا نظر آ رہا ہے لیکن وہ رحم نہیں کر رہے ہیں ۔پٹائی کے ساتھ ساتھ وہ بدسلوکی بھی کر رہے تھے۔
ایس پی (سٹی) سنگھ نے کہا کہ وین جو متھرا کے گووردھن سے ہاتھرس میں سکندر راؤ کی طرف جارہی تھی کو رال گاؤں میں دائیں بازو کی تنظیم نے روک لیا۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
سنگھ نے کہا کہ تاہم ابتدائی تفتیش کے دوران کچھ بھی نہیں ملا سوائے کچھ جانوروں کی لاشوں کے جن کے لیے عامر کے پاس لائسنس تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر ڈرائیور کو یرغمال بنایا اور اسے بے دردی سے مارا۔
ایس پی نے کہا کہ دو دیگر لوگوں کو بھی عوام نے وین ڈرائیور کے ساتھ روابط کے شبہ میں مارا پیٹا، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے تینوں افراد کو ہجوم سے بچایا اور انہیں طبی علاج کے لیے بھیج دیا۔
ڈاکٹروں کے مطابق عامر کے چہرے اور کندھے پر زخم آئے تھے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ ’’اسے کوئی بڑی چوٹیں نہیں آئیں۔
ایس پی (سٹی) نے مزید کہا کہ اس معاملے میں جیٹ پولیس اسٹیشن میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ایک عامر کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت پر درج کیا گیا جبکہ دوسرا وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے گاؤ رکشا وبھاگ کے کنوینر وکاس شرما نے درج کرائی ہے ۔
پولیس نے کہا عامر کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت پر 16 افراد جن میں وی ایچ پی سے تعلق رکھنے والے وکاش شرما اور بلرام ٹھاکر شامل ہیں، اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف آئی پی سی کی متعلقہ دفعات بشمول 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
आरबीआई ने पेटीएम पेमेंट्स बैंक को नए खाते खोलने से रोककर झटका दिया।
ایف آئی آر میں عامر نے کہا ہے کہ "شرما اور ٹھاکر نے رال گاؤں میں ان کی گاڑی کو روکا اور یہ جاننے کے بعد کہ جانوروں کی لاشوں کو ہاتھرس لے جایا جا رہا ہے، انہوں نے اسے بری طرح مارنا شروع کر دیا۔”
دریں اثنا شرما نے اپنی شکایت میں رال گاؤں کے مقامی باشندوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے اس کے ساتھی بلرام ٹھاکر کے ساتھ مل کر جو کمیٹی کے سکریٹری ہیں عامر کے ساتھ ان کے ملوث ہونے کے شبہ میں ان کی پٹائی کی۔
شرما کی شکایت پر 14 شناخت شدہ اور 150 نامعلوم افراد کے خلاف متعلقہ آئی پی سی سیکشن کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
عامر کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں بے سود ثابت ہوئیں کیونکہ ان کے نمبر بند تھے۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!