مظفر پور

مظفرپور وارڈ نمبر 33 کی امیدوار شبنم آرہ ایماندار ترقی پسند خاتون / شبانہ فردوس

مظفرپور / شہاب الدین / امّا حوا علیہ السلام سے لیکر اب تک کے جو عورتوں کی تاریخ رہی ہے اس میں سب سے اہم اس ذات کی وفاداری اور ایمانداری مشہور رہی ہے جو روز روشن کی طرح عیاں ہے آپ سب انصاف کی ترازو پر رکھ کر دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ سماجی میدان میں ، سیاسی میدان میں ، ملی میدان میں ، تعلیمی میدان میں ، اخلاقی میدان میں ، عملی میدان میں ، ازدواجی زندگی کے میدان میں ، جنگ آزادی کے میدان میں ، اولادوں کی پرورش کے میدان میں اور سب سے عظیم شریعت کے اوراق کو پڑھ کر دیکھیں تو کربلا کے میدان میں اس ذات کی وفاداری کی مثال ایک خطہ ، ایک حلقہ ، ایک شہر ، ایک محلہ ، ایک کنبہ ، ایک خاندان نہیں بلکہ دنیا مثال پیش کرتی ہے یہ تو دنیاوی تاریخ ہے اس عورت ذات کی الہامی تاریخ بھی عظیم رہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا کی تمام چیزوں کو پیدا فرمایا لیکن اس سے دنیا کی خوبصورتی اور رعنائی میں کمی محسوس ہو رہی تھی اور اللہ کی ذات بابرکات بھی کشمکش میں تھا لیکن اللہ کی ذات ” کن فیکون ” کا مالک ہے اور وہ جو کرتا ہے سب سے اچھا کرتا ہے اور کر دکھایا اور اللہ تعالیٰ نے امّاں حوا علیہ السلام کو پیدا فرمایا

اور پوری دنیا میں خوبصورتی اور رعنائی بکھیر کر بارونق بنادیا اور ساتھ ہی دنیاوالوں کے لئے قلبی سکون کا باعث بھی بنا دیا یہ ہے اللہ کی ذات اور یہ ہے عورت ذات کی حقیقی اثرات اور اس ذات کی معنویت یہی نہیں آپ سیاسی تواریخ اور سیاسی شعور کو پڑھ کر دیکھئے تو ملک ہندوستان میں جنگ آزادی میں کہیں رضیہ سلطانہ ، کہیں ثریا بانوں ، کہیں حضرت بیگم محل ، کہیں جھانسی کی رانی ، کہیں لکچھمی بائ وغیرہ جیسے عظیم خاتون جانباز ، جاں نثار بن کر حق اور انصاف کی دنیا قائم کر کے بتایا ہے یہ ہے

عورت کی ذات آپ اسی ملک میں آزادی کے بعد ملک کے پہلے خاتون وزیر اعظم اندارا گاندھی کی سیاسی شعور کو دیکھ لیں کہ ہندوستان میں حق اور انصاف کے ساتھ جو حکومت کر کے دکھائی ہے اس کی مثال آج بھی یہ ملک پیش کر رہی ہے یہ بھی سیاسی میدان میں روز روشن کی طرح عیاں ہے مگر میں یہ قطعی نہیں کہتی کہ ہم عورتوں کی شان ، ہم عورتوں کی پہچان ، ہم عورتوں کی آبرو کے نگہبان ، ہم عورتوں کی آن اور بان مرد حضرات ہمارے مقابل ہماری طرح کام نہیں کر رہے ہیں تو یہ میری کم عقلی ہوگی یہ حضرات خوب کام کر رہے ہیں یہ حضرات ایک پل عورت ذات کو چھوڑ دیں تو اس ذات کی وجود بکھر کر رہ جائے گی اور کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہوگا لیکن میرا دعوہ ہے کہ دنیا کا ہر شعبہ میری ذات کے بغیر نامکمل ہے اور میری وفاداری اور جانثاری بھی مشہور ہے ہم جب ٹھان لیتے ہیں تو مرد کے دست بازو بن کر حق اور انصاف کی دنیا قائم کرکے دکھابھی دیتے ہیں اس لئے مظفرپور شہر کے وارڈ نمبر 33 کے تمام ماں اور بہنوں اور بھائیوں اور بزرگوں سے میں گزارش کرتی ہوں کہ آپ کے بیچ شبنم آرہ وارڈ نمبر 33 سے نیک خاتون تعلیم یافتہ امیدوار ہیں انکی جیت عوام کی جیت ہوگی،

انکی جیت ترقی کی جیت ہوگی ، انکی جیت تعلیم کی جیت ہوگی ، انکی جیت ماں اور بہنوں کی جیت ہوگی اس لئے ایک موقع خاتون امیدوار شبنم آرہ کو بھی انصاف کرنے کے لئے دیں ہمیں یقین ہے کہ آپ اپنا قیمتی ووٹ دیکر شبنم آرہ کے گلے میں جیت کی مالا ڈال لیں گے اور خدمت کا موقع عنایت فرمائیں گے۔باتیں ٹیچر ٹرینگ کالج دگھی ڈائٹ حاجی پور ویشالی کی فعال متحرک ہونہار اسٹوڈینٹ و روز نامہ اردو اخبار کی صحافیہ و مفت دینی منظم کلاس شاہ پور خرد بلاک چہرہ کلاں ویشالی کی معلمہ شبانہ فردوس نے اپنے دوست شبنم آرہ کے حمایت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button