اہم خبریںبہار

مدارس کے خلاف بی جے پی رکن اسمبلی کا بیان شدت پسند ذہنیت کا غماز ہے ۔۔ محمد ارشد دلکش ندوی

مدھوبنی/12جون(منت اللہ رحمانی) یہ اک حقیقت ہے کہ موجودہ وقت میں موجودہ حکومت کی مرکزی حکومت نے ملک کی جو صورتحال کی ہے وہ صرف تشویشناک ہی نیہں بلکہ مستقبل میں خطرناک اور خوفناک بھی ہے جہان اک طرف ملک کی معیشت رو بزوال ہے اور متوسط طبقہ اور پسماندہ کی تو بھکمری کی شکار ہے بے روزگار ی و بے راہ روی چرم پرہے  اس آج کے لیڈران کو کو ئ توجہ نہیں
مگر بہت ہی افسوس اس بات پر ہے کہ جن کو عوام سے تعلیم سے اور انسان سے دور تک واسطہ نہیں وہ آج نفرت پھیلا کر درس دینا چاہتے ہیں اور صاحب مسند ہونے کی بنا پر زبان اس قدر بے لگام ہے کہ ایک خاص طبقہ پر زہر افشانی کرنا اور بے بنیاد الزام لگانے کو ہی ا صل ہنر سمجھ بیٹھے ہیں محسوس تو یہ ہوتا ہے کہ کو خفیہ ایجنسی ہے جو ان لوگوں کو ٹرینڈ کرتی ہے اور اس طرح کہ بیانات دلواتی ہے کہ موقع بموقع انہیں زک پہونچایا جائے اوع مساجد ومدارس کو جھوٹ پر جھو ٹ بول کر اسے بدنام کیا جائے ۔مگر ان کو یہ احساس نہیں کہ ۔۔ پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا ۔۔

بانکا کے مدرسہ میں دھماکہ سے عمارت زمین بوس، ایک شخص ہلاک، چار افراد زخمی

حال ہی میں اک بی جے پی رکن اسمبلی نے غیر ذمہ دارانہ بیان دے کر اقلیتوں کو بہت دکھ پہونچایا ہے اور مدارس جیسے امن پسند ۔انسانیت پسند ۔حب وطن کا درس دینے والے مراکز کو دہشت گرد کا اڈہ قرار دیا جس کی جتنی مزمت کی جائے کم ہے

بہار پہلا صوبہ ہے جہاں کورونا سے موت پر لواحقین کو ملے 4 لاکھ کا چیک : جیویش کمار

آج جب کہ ملک کو جوڑنے کی اشد ضرورت ہے اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ لانے کی سخت ضرورت ہے ایسے میں اس طرح کا بیان دینا اور ملک کی امن کو بگاڑنے کی کوشش کرنا کی اجازت انہیں کہاں سے مل جاتی ہے اس پر آج بہار کے امن پسند لوگو ں کو فکر کرنے ضرورت ہے اسلۓ کہ آج ہم ہیں کل نہیں ہونگے  تو یہ نسل کبھی ہم سب کو معاف نہیں کریگی 
۔کہ۔۔ لمحوں نے خطا کی تھی صدیوں نے سزا پائی ۔۔ کے مصداق نہ ہو جائے

محمد عادل بلال، محمد سیف اللہ، صبیحہ صدف اور نسین کمارنشانت کی بی پی ایس سی میں شاندار کامیابی

آج جو کچھ  رکن اسمبلی نے کیا ہے  وہ اس مگن میں ہے کہ ہماری سیاسی تقدیر کو کون بدل سکتا ہے مگر انہیں یہ پتہ نیہں ہے کہ جبتک سپینرا بین بجاتا رہتا ہے تبھی تک ازدھا اپنا کرشمہ دکھا تاہے اور جناب راحت اندوری نے کیا خوب کہا ہے ۔ جو آج صاحب مسند ہین کل نہیں ہونگے ۔ کرایہ دار ہین ذاتی مکان تھوڑی ہے

روسڑا تھانہ میں تعینات اے ایس آئی کو ایس پی نے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کر بھیجا جیل

جو لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ ہم اپنے بیانات سے دیش بھگتی ثابت کرلیں گے ان کو ہہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ ریت کے ڈھیر پر کبھی پختہ مکان کی بنیاد نہیں رکھی جاسکتی ہے المیہ تو یہ ہے کہ ان جیسے لوگ نہتو اخبارات پڑھتے ہیں  اوف غلطی ہوئی پڑھنا جانتے ہی نہیں تو کم سے کم اپنے سکریٹری سے سماعت کرلیا کریں کہ اس لاک ڈاؤن میں اور کرونا جیسی مہاماری میں ان مدارس کے فضلاء اور مسلم کمیونٹی نے کا قدر بے لوث ہوکر ملک کی انسانیت کی اور برادروطن کی ہر ممکن خدمت کی ہے کا شیہ خبر ان تک پہونچ جائے  سچ یہ ہے کہ 2014 کہ بعد ہندوستانی عوام کے دلوں کو بانٹ دیا اور حکومت کی یہ پالیسی کہ ہندومسلم اود دھرم کا کارڈ کھیل کر یہ پارٹی سیاسی بساط حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئ کاش اس ملک کی عوام آج بھی اس کو سمجھ لیتی ۔

متھلانچل میں مسلم قیادت کا بحران نئی نسلوں کے لئےکافی خطرناک

واضح رہے مدارس ہی ایسی جگہ ہے جہان بلا کسی تفریق کہ سب کی مدد کی جاتی ہی اور جہان انسانیت کا درا دیا جاتا ہے جہان محبت کرنا سکھایا جاتا ہے جہاں وطن پر مر مٹنے کو ایمان قرار دیا جاتا ہے جہان سے ایسے مجاھد اور سوما نکلے جنہونے انگریز کے دانت کھٹے کردئے آج اس کو دہشت گردی کا اڈہ کہنا کتنا شرمناک ہے  ہا ظاہر ہے دہشت کے معنی ڈر کے ہیں  جی مدارس سے وہ لوگ ہی ڈرتے ہیں جو سچ سے ڈرتے ہین جو عدلو انصاف سے ڈرتے ہیں جو سچی اور صحیح تعلیم سے ڈرتے ہیے جو اپنی چودھراہٹ کے جانے سے ڈرتے ہیں جو سماج کی غریب بچیوں کے ساتھ نا انصافی سے ڈرتے ہیں  ایسے ہی لوگ مدارس سے ڈرتے ہیں

لالو یادو کے یوم پیدائش پر پوپری میں لالو رسوئی کا انعقاد

لہذا محترم و قابل صد احترام وزیراعلی سے ہم مطالبہ کرتےہیں کہ آپ کی شخصیت  امن پسندی ترقی پسندی اور عدل ومساوات کیلئے جا نی جاتی ہے اس لئے ایسے بیانات جس سے ریست کی امن کی صورتحال بگڑسکتی ہے ایسے بیانات سے سیاسی لیڈران اور عوامی نمائندگان کو باز رہنے کی تلقین کریں اور اس امن پسند لوگوں کی دھرتی کو اور تاریخ و انقلابی زمین کو  دوسرے صوبہ کی طرح بدنام ہونے سے بچائیں یہ وقت کے اچھے حکمراں کی پہچان ہے

ہر دور میں مدارس درس وفا ہیں دیتے
انسانیت کے ہیرو پیدا یہاں ہوئے ہیں
کرتا ہے پھربھی ہم پہ ظلم وستم زمانہ
تجھکو خبر نہیں ہے اے گردش زمانہ

م ا د  ندوی  نائب بلاک سکریٹری  امارت شرعیہ بہار

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button