سائنس / کلائمیٹ

غریب ملکوں کا جیواشم ایندھن پر انحصار کم ہو : جی 7 ممالک کے باشندگان کی رائے

رپورٹ: ڈاکٹر سیما جاوید
ترجمہ: محمد علی نعیم

جی 7 ممالک کی میٹنگ سے پہلے عالمی تھنک ٹینک ای 3 جی کے لئے یوگو تنظیم نے ایک سروے کیا جسمیں پایا گیا کہ کناڈا،فرانس،جاپان،جرمنی، اٹلی،امریکہ اور برطانیہ میں غریب ملکوں کے جیواشم ایندھن پر انحصار میں تخفیف کو پرزور عوامی حمایت حاصل ہے

رپورٹ کے مطابق جی 7 ممالک میں ہوئے سروے کے شرکاء میں سے 66 فیصد اس کی حمایت میں ہے
سبھی 7 ممالک کی عوام چاہتی ہے کہ انکی حکومتیں 2010 میں اقوام متحدہ میں کئے گئے ان وعدوں پر قائم رہے جو سالانہ 100 ارب ڈالر کا کلائمیٹ بجٹ مہیا کرانے پر مبنی ہیں ،سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 50 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ انکی حکومت اپنے عہد پر قائم رہے جبکہ صرف 29 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال مکمل طور پر تبدیل ہوگئی ہے لہٰذا انکی حکومت کو اپنے عہد توڑ دینا چاہیے

جی 7 کے لیڈران 11 سے 13 جون کے درمیان یونائیٹڈ کنگڈم کے کارن وال میں ویکسین ایکویٹی اور کلائمیٹ بجٹ کی تقسیم جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کے لئے میٹنگ کرینگے

سروے کے اہم نکات درج ذیل ہیں

سروے کے شرکاء میں سے 50 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے عہد پر قائم رہے جبکہ صرف 29 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ صورتحال مکمل طور سے تبدیل ہوگئی ہیں لہذا حکومت کو اپنے عہد سے پیچھے ہٹنا چاہیے
جی 7 ممالک کے 51 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ کلائمیٹ چینج ہم سب کو متاثر کرتا ہے اس لئے ہمارے ملک کے مفاد میں ہے کہ غریب ملکوں کو صاف توانائی کی جانب منتقل ہونے میں مدد کریں جبکہ صرف 34 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ انکی حکومت کو صرف اپنے ملک اور لوگوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے

جی 7 کے 47 فیصد رائے دہندگان کہتے ہیں کہ اگر انکے بجائے روس یا چین نے قدم بڑھائے اور ان غریب ملکوں کی مدد کی تو اس سے انکے ملک کی طاقت اور بیرون ملک میں شبیہ متاثر ہوگی
سبھی 7 ممالک میں اقدامات کی حمایت زیادہ رہی نیز اٹلی میں سب سے زیادہ 85 فیصد حمایت رہی
یوگو نے ترقی پذیر ممالک کو صاف توانائی کی جانب منتقل ہونے کے لئے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لئے برطانیہ کے رائے دہندگان کی پرزور حمایت دکھائی، ان اقدامات کو 64 فیصد رائے دہندگان کی حمایت حاصل ہوئی اور 23 فیصد لوگوں نے مخالفت کی جبکہ 14 فیصد غیر یقینی رہے
46 فیصد لوگ ترقی پذیر ممالک کے لئے کلائمیٹ چینج کے تعلق سے کئے گئے وعدوں کو توڑنے کی مخالفت میں ہے جبکہ 34 فیصد لوگ کرونا کے سبب بجٹ کی بدلتی صورتحال کی بنیاد پر اسکو درست مانتے ہیں

امریکا کا موقف رکھتے ہوئے ای 3 جی کے سینئر معاون کے ایلڈن مایر کہتے ہیں کہ امریکیوں کی واضح اکثریت چاہتی ہے کہ انکی حکومت ترقی پذیر ممالک کو صاف توانائی میں منتقل ہونے کے لئے مالی و تکنیکی مدد فراہم کرے، انکا ماننا ہے کہ یہ نہ صرف کلائمیٹ چینج کے برے اثرات سے حفاظت کے لئے بہترین حکمت عملی کا اہم حصہ ہے بلکہ یہ ہماری معیشت اور قومی سلامتی کے مفاد میں بھی ہے
جرمنی کے بارے میں ای 3 جی کے جونیفر ٹولمین کہتے ہیں کہ جب کلائمیٹ بجٹ فراہم کرنے کی بات آتی ہے تو جرمنی ہمیشہ صف اول میں رہا ہے لیکن اس بار مرکل نے غریب ملکوں کی امید کو مایوس کردیا
جی 7 سمٹ میں مرکل کے پاس ان ترقی پذیر ممالک کی مدد کرکے، جہاں کلائمیٹ چینج کے اثرات بدتر ہورہے ہیں اور کورونا کی وباء حاوی ہے، اتحاد اور دوہرے کلائمیٹ بجٹ پر بار بڑھانے کا آخری موقع ہے

فرانس کے بارے میں بات کرتے ہوئے ای 3 جی میں بیٹر ریکوری یونٹ کی سربراہ سیما کمموری کہتی ہے کہ فرانس عالمی سطح پر کافی وقت سے کلائمیٹ چیمپئن ہے اور ملک کی عوام اس فعال قائدانہ رول کو جاری دیکھنا چاہتی ہے وہ سمجھتی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو صاف توانائی کی جانب منتقل ہونےمیں مدد کرنا سبھی کے مفاد میں ہے ، عوام اس انتخابی سال میں سیاسی وابستگی کی پرواہ کئے بغیر اس حمایت کی حوصلہ افزائی کریگی ، اس لئے فرانس حکومت کو موسمیاتی تحفظ کے لئے مالی یکجہتی کے اہم ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے کافی اعتماد دینا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button