Featuredاردو ادبافسانہ / غزل / نظم / نعتیہ کلام
غزل "وہ چاہے نظم کا ٹکڑا کہ نثر پارہ ہو” ہر ایک شعر میں بس تذکرہ تمہارا ہو


"وہ چاہے نظم کا ٹکڑا کہ نثر پارہ ہو”
ہر ایک شعر میں بس تذکرہ تمہارا ہو
تُو مجھ کو یاد نہیں بھی کرے تو یاد آؤں
کچھ اس طرح ترے دل پر مرا اجارہ ہو
یہ میرا دل بھی مقدس کتاب ہو جیسے
محبتوں سے بھرا اس کا ہر سپارہ ہو
عجب یہ مرے دل ناتواں کی خواہش ہے
وفا نبھاتے نبھاتے یہ پارہ پارہ ہو
اے ہنسنے والے تو ہنسنے کا سیکھ فن پہلے
تری خوشی سے ترا غم نہ آشکارہ ہو
یہ سہہ رہا ہے ازل سے عذابِ تنہائی
یہ چاند بھی نہ مری طرح غم کا مارا ہو
اسی میں میرا بڑا فائدہ ھے فرزاؔنہ
جو فائدہ ہو وہ اس کا، مرا خسارہ ہو
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- مدرسہ بورڈ نے جاری کیا نمبر ، غلط کرنے والوں کے خلاف ہوگا ایکشن
- ” تاریخ عزیمت کے ایک عہد کا خاتمہ "
- وسطانیہ،فوقانیہ ومولوی امتحانات 2024 کے لیے رجسٹریشن و فارم بھرنے کا آغاز، 25 ستمبر سے رجسٹریشن شروع
