دلسنگھ سرائے اسٹیٹ بینک میں بینک کے اصول و ضوابط پر نہیں بلکہ برانچ مینیجر کے ضابطہ کے مطابق عمل کیا جاتا ہے
سمستی پور (محمد مصطفیٰ) دلسنگھ سرائے شہر کے 33 نمبر ریلوےگمتی سے متصل واقع ایس بی آئی بینک مین برانچ میں ایسٹیٹ بینک کے اصول و ضوابط پر عمل نہیں کیا جاتا ہے اس برانچ میں بینک کے مینیجر کے ضابطہ کے مطابق عمل کیا جاتا ہے جسکا نتیجہ ہیکہ نان ہوم برانچ والے ایس بی آئی بینک کے صارفین کو پاس بوک سے انکے رقم کی ادائیگی نہیں کی جارہی ایسے درجنوں بیک کے صارفین کو مینیجر کے ذریعہ یہ بتاکر ادائیگی نہیں کی گئی کہ آپ صرف چیک سے ادائیگی لے سکتے ہیں پاس بوک سے نہیں آج بینک میں اس طرح کا معاملہ دیکھنے کو ملا جب ایس بی آئی اجیارپور بلاک کےانگار گھاٹ برانچ کی خاتون صارفین دیپا سدھا کو دلسنگھ سرائے بھارتیہ ایسٹیٹ بینک کے مین برانچ کے مینیجر خدمات اور برانچ مینیجر نے نان ہوم برانچ کا پاس بوک سے ادائیگی نہیں کرنے کے ضابطہ کا حوالہ دیتے ہوئے ادائیگی کرنے سے انکار کر دیا گیا جب خاتون صارفین اور انکے خاوند کے ذریعہ ایس بی آئی کے ضوابط کو دکھایا گیا تب جاکر کافی بحث و مباحثہ کے بعد دیپا سدھا کو رقم کی ادائیگی کی گئی حالانکہ اس برانچ میں اس طرح صارفین کو پریشان کئے جانے کا معاملہ عام بات ہے جب اس سلسلے میں برانچ مینیجر سے رابطہ کی گئی تو ان سے رابطہ نہیں ہو سکی وہی بینکنگ آپریشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جاری ضابطہ کے مطابق کوویڈ 19 کرائیسیس کے مد نظر ایس بی آئی کے سبھی برانچ اور برانچ مینیجر کو سرکولر نمبر آر اینڈ ڈی وی / ڈو او بی – جی وی 07-2021-22 کے ذریعہ ہدایت دی جا چکی ہے کہ ایس بی آئی کی سبھی برانچ اور برانچ مینیجر نان ہوم برانچ والے صارفین کو پاس بوک یا چیک سے ادائیگی نئے ضابطے کے مطابق کرینگے اس میں بتایا گیا ہے کہ پرانے ضابطے کے مطابق نان ہوم برانچ والے بینک کے صارفین جنکو پاس بوک سے 5 ہزار کی ادائیگی کی جاتی ہے اب ویسے صارفین سیلف موڈ میں روزانہ 25 ہزار تک کی نکاسی کر سکینگے اسکے علاوہ چیک کے ذریعے جہاں پہلے 50 ہزار کی نکاسی کرتے تھے اب وہ 1 لاکھ روپئے تک کی نکاسی کر سکتے ہیں وہی تھرڈ پارٹی ادائیگی جہاں نان ہوم برانچ والے صارفین کا پوری طرح بند تھا اب ویسے تھرڈ پارٹی صارفین بھی 50 ہزار روپئے نقد چیک کے ذریعے نکاسی کر سکتے ہیں