اہم خبریں

ایشوریہ رائے بچن سے ای ڈی آفس میں 5 گھنٹے تک چلی پوچھ تاچھ، پناما پیپرز معاملے میں سوال و جواب

ممبئی 20 / دسمبر (قومی ترجمان) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)نے پیر کو بچن خاندان کی بہو ایشوریہ رائے بچن کو پناما پیپرز لیک کیس میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا۔جہاں تقریباً پانچ گھنٹے تک پوچھ گچھ جاری رہی۔  اس کے بعد ایشوریہ دفتر سے باہر آئیں اور گاڑی میں بیٹھ کر چلی گئیں۔  تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اداکارہ کو بعد کی تاریخ میں پوچھ گچھ کے لیے پھر سے بلایا گیا ہے یا نہیں۔

بتا دیں کہ آج ایشوریہ رائے بچن ای ڈی کے جام نگر ہاؤس آفس پہنچی تھیں۔ایک سفید کرولا کار میں وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں داخل ہوئی، جہاں ایشوریہ سے پوچھ گچھ سے متعلق سوالات کی ایک لمبی فہرست کے ساتھ ای ڈی کے اہلکار پہلے سے موجود تھے۔ایشوریہ سے پوچھ گچھ دوپہر ٹھیک ڈیڑھ بجے شروع ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ایشوریہ سے ورجن آئی لینڈ میں واقع ایمک پارٹنرز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کی ملکیت کے بارے میں سوال کیا گیا۔  اس کے ساتھ 2005 سے 2008 تک کمپنی کے سالانہ ٹرن اوور اور بینک اکاؤنٹ سے متعلق بھی معلومات لی گئیں۔ 

پناما پیپرز لیک معاملے میں ای ڈی حکام کے پاس اس کمپنی سے متعلق تمام دستاویزات موجود ہیں، ایشوریہ رائے کا بھی کمپنی کے بینک اسٹیٹمنٹ کو لے کر سامنا کرنا پڑا۔  اس کے علاوہ ایشوریا کے والدین اور بھائی اس کمپنی میں شیئر ہولڈر تھے، جس کے بارے میں ایشوریہ نے سوالات و جوابات بھی کئے۔  دراصل معاملہ سال 2016 کا ہے۔برطانیہ کی Mossack Fonseca فرم کی کچھ دستاویزات لیک ہو گئیں۔  یہ دستاویزات ٹیکس چوری سے متعلق تھیں۔  دستاویزات میں تقریباً 500 ہندوستانیوں کے نام بھی ہیں جنہوں نے کالے دھن کے ذریعے کروڑوں روپے کا ٹیکس چوری کیا۔  ان میں بچن خاندان کا نام بھی سامنے آیا۔

ان دستاویزات کے مطابق 2016 میں بچن خاندان کی 4 شیل کمپنیاں ملی تھیں۔ان میں سے 3 کمپنیاں بہاماس میں ہیں جبکہ ایک ورجن آئی لینڈ میں ہے۔

تمام کمپنیوں کا سرمایہ 5 ہزار ڈالر سے 50 ہزار ڈالر تک ظاہر کیا گیا۔  کاغذ میں یہ کمپنی شپنگ کا سودا کرتی تھی جب کہ ایک جہاز کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے۔ایشوریہ کے علاوہ ان کے والد کے۔  رائے، ماں ورندا رائے اور بھائی آدتیہ رائے بھی کمپنی میں ان کے شراکت دار تھے۔  یہ کمپنی 2005 میں بنائی گئی تھی جس کے تین سال بعد یعنی 2008 میں کمپنی بند ہو گئی تھی، یہ بھی معلوم ہوا کہ Amic Partners Pvt Ltd.  اسے برٹش ورجن آئی لینڈ میں سال 2004 میں رجسٹر کیا گیا تھا۔یہ کمپنی Mossack Fonseca نے رجسٹر کی تھی۔  ایشوریا کے والد، والدہ اور بھائی اس کمپنی میں شیئر ہولڈر تھے۔

ایشوریا کے والد کا 2017 میں انتقال ہو گیا تھا۔  جون 2005 میں ایشوریہ کو اس کمپنی کی شیئر ہولڈر بنا دیا گیا۔  ایشوریہ کی شادی کے ایک سال بعد ہی اس کمپنی کو بند کرنے کا کام شروع ہو گیا تھا۔  2008 میں اس کمپنی کے حصص صرف دبئی کے بی آر کے ایڈونس کنان کے پاس رہ گئے تھے۔

مجموعی طور پر ایشوریہ رائے سمیت پوری بچن فیملی کی مشکلات میں اضافہ ہونے والا ہے۔  اس سے قبل ایشوریہ کو 9 نومبر کو طلب کیا گیا تھا جس کا ایشوریا نے 15 دن کے اندر ای میل کرکے جواب دیا۔

ذرائع کے مطابق آج صبح دوسرے سمن پر بھی ایشوریہ نے آنے سے انکار کیا تھا لیکن بعد میں ای ڈی حکام سے بات کرتے ہوئے وہ جام نگر ہاؤس پہنچ گئیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button