اہم خبریںمہاراشٹرا ،ممبئی

ارمیلا UrmilaMatondkar نے کی شاہ رخ خان Shahrukh Khan کی حمایت میں کہا- ‘ہم اتنا گر چکے ہیں کہ ہمیں دعا بھی تھوکنا لگ رہا ہے

سوشل میڈیا پر ایک طبقہ اس کے پھونک مارنے کے طریقے کو برا بھلا کہہ رہا ہے۔ کئی لوگوں نے شاہ رخ کو یہ کہہ کر ٹرول کیا کہ وہ لتا کے جسم پر تھوک رہے ہیں

شارخ خان Shahrukh Khan کے لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں لیجنڈ گلوکارہ کے لیے دعا مانگنے کی ویڈیو چرچہ میں ہے۔ ویڈیو میں شاہ رخ خان لتا دیدی کے لیے اپنے دونوں ہاتھ پھیلاتے ہیں، اللہ سے دعا کرتے ہیں اور پھر ماسک ہٹا کر پھونک دیتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک طبقہ اس کے پھونک مارنے کے طریقے کو برا بھلا کہہ رہا ہے۔ کئی لوگوں نے شاہ رخ کو یہ کہہ کر ٹرول کیا کہ وہ لتا کے جسم پر تھوک رہے ہیں۔ تاہم شاہ رخ کے مداحوں نے ٹرولرز کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اب ارمیلا ماٹونڈکر نے بھی شاہ رخ کا ساتھ دیتے ہوئے اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جانیں PAN کو ADAHAR CARD سے لنک کرنے کا سب سے آسان طریقہ، آن لائن (Online) اور (آف لائن) Offline دونوں

ارمیلا نے ٹرولر پر طنز کرتے ہوئے کہا- ‘ایک معاشرے کے طور پر ہم اتنے گر گئے ہیں کہ ہمیں دعا میں بھی تھوکنے کا احساس ہوتا ہے۔ آپ ایک ایسے اداکار کی بات کر رہے ہیں جس نے کئی بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ملک کی نمائندگی کی ہے۔ سیاست اب اس نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے اور یہ بہت افسوسناک ہے۔‘‘ اداکارہ نے ٹوئٹر پر تصویر کے ساتھ ٹویٹ بھی کیا ہے۔
https://twitter.com/UrmilaMatondkar/status/1490392470089531392?s=19

کہیں نہ کہیں سب ارمیلا کی بات سے متفق ہیں۔ ہندوستانی مسلمان ہونے کے ناطے شاہ رخ خان نے ہمیشہ ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے ہر مذہب کا احترام کیا ہے، یہاں تک کہ انہیں ہر ہندو تہوار مناتے دیکھا گیا ہے۔ ایسے میں اب ان پر جنازے پر تھوکنے کا الزام لگانا قابل مذمت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ

بہت سے لوگوں نے اس ویڈیو اور تصویر کو خوبصورت تصویر بھی قرار دیا ہے۔ تصویر میں ایک طرف شاہ رخ دعا مانگ رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی منیجر پوجا ددلانی ہاتھ جوڑ کر دعا کرتی نظر آ رہی ہیں۔ بہت سے صارفین نے اسے ہندوستان کی خوبصورتی قرار دیا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ یہ وہ ملک ہے جہاں ہر مذہب کے لوگ آسانی سے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو سکتے ہیں۔

لتا منگیشکر نے 6 فروری کو بریچ کینڈی ہسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ کورونا سے متاثر تھیں اور تقریباً ایک ماہ سے ہسپتال میں داخل تھیں۔ بالآخر اتوار کی صبح اس نے ہمیشہ کے لیے آنکھیں بند کر لیں۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button