طب و صحت

وزن میں کمی: سونف کا اس طرح کریں گے استعمال، تو چند دنوں میں وزن ہو جائے گا کم

  • سونف کا پاؤڈر یعنی وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹ کی گیس، درد اور تیزابیت کو بھی دور کرتا ہے
  • سونف نہ صرف منہ کو تازگی دیتی ہے بلکہ اس سے زیادہ لعاب بھی نکلتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کے دانت صاف ہوتے ہیں

وزن کم کرنے کا گھریلو علاج: سونف کا نام سنتے ہی ذہن تازگی سے بھر جاتا ہے۔ اس کی وجہ بھی واضح ہے کہ سونف کو عام طور پر ماؤتھ فریشنر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ سونف نہ صرف ایک فرحت بخش مسالا ہے بلکہ یہ صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ اس لیے اسے ہر روز کھانے کے بعد کھایا جاتا تھا۔ آج کل شاید ہی کوئی اسے اپنی خوراک میں شامل کرتا ہو لیکن وزن کم کرنے کے لیے اس کے خواص کو دیکھتے ہوئے آپ کو آج سے ہی سونف کا باقاعدہ استعمال شروع کر دینا چاہیے۔

سونف سے وزن گھٹے گا ایسے

سونف نہ صرف منہ کو تازگی دیتی ہے بلکہ اس سے زیادہ لعاب بھی نکلتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کے دانت صاف ہوتے ہیں بلکہ جسم سے زہریلے مادے بھی خارج ہوتے ہیں اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے جو کہ وزن کم کرنے میں جسم کی رکاوٹ نہیں بنتا۔ یہ غذائی ریشہ سے بھرپور ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہاضمہ ٹھیک رہتا ہے اور یہ قبض کا مسئلہ بھی دور کرتا ہے۔ تاہم، یہ ذہن میں رکھیں کہ آپ اسے ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کریں ورنہ یہ الٹا اثر دکھا سکتا ہے۔ سونف کو درج ذیل دو شکلوں میں استعمال کرنے سے آپ کا وزن تیزی سے کم ہوگا۔

سونف پاؤڈر

سونف کا پاؤڈر یعنی وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹ کی گیس، درد اور تیزابیت کو بھی دور کرتا ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے اسے کھانے کے بعد پانی کے ساتھ لینا چاہیے۔ چار چمچ سونف میں دو چمچ کیرم کے بیج، 2 چمچ زیرہ، 1 چائے کا چمچ میتھی کے دانے، کالا نمک اور چینی ملا کر ہلکی آنچ پر 5 منٹ تک بھونیں۔ ٹھنڈا ہونے پر اسے پیس لیں۔ پاؤڈر تیار ہے۔

سونف کا پانی

یہ نسخہ آپ کا وزن اتنی تیزی سے کم کرے گا کہ آپ کو یقین بھی نہیں آئے گا۔ اسے بنانے کے لیے 1 چمچ سونف اور آدھا چائے کا چمچ ہلدی 2 گلاس پانی میں ڈال کر بھگو کر رکھ دیں۔ اسے رات بھر رکھیں، صبح ایک گلاس سونف کے پانی میں ابالیں اور چھان کر چائے کی طرح پی لیں۔ آپ اسے شام کو بھی پی سکتے ہیں۔ آپ دیکھیں گے کہ آپ کا وزن تیزی سے کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔

ڈس کلیمر: یہ مواد بشمول مشورے صرف عام معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح مستند طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ قومی ترجمان اس معلومات کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button