بہار : اساتذہ کو اضافہ شدہ %15 تنخواہ کے ساتھ ادائیگی میں ہوگی تاخیر
پٹنہ: ریاست کے ساڑھے تین لاکھ اساتذہ کی تنخواہ میں 15 فیصد اضافہ کے ساتھ ادائیگی میں مزید تاخیر ہوگی۔ اس کی وجہ افسران کی غفلت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 26 اضلاع میں اساتذہ کے ڈیجیٹل دستخط کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ جبکہ یہ کام 27 جنوری تک مکمل ہونا تھا اور اساتذہ کو فروری میں اضافہ شدہ تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جانا تھا۔
اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے محکمہ تعلیم نے متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (DEO) اور ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسرز (DPO ) سے تین دنوں کے اندر جواب طلب کرتے ہوئے
وضاحت طلب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ
محکمہ تعلیم نے اساتذہ کے ڈیجیٹل دستخط میں سستی برتنے پر 26 اضلاع کے ڈی ای اوز اور ڈی پی اوز سے تین دن میں جواب طلب کیا ہے۔
ثانوی تعلیم کے ڈائریکٹر منوج کمار نے جن ڈی ای اوز اور ڈی پی اوز سے پوچھا ہے ان میں ارریہ ارول ، اورنگ آباد، بانکا، بھوجپور، بکسر، دربھنگہ، گوپال گنج، جہان آباد، کٹیہار، کھگڑیا، کشن گنج، مدھے پورہ، مدھوبنی، مونگیر، نالندہ، مشرقی چمپارن چمپارن، پورنیہ، روہتاس، سارن، شیخ پورہ، شیوہر، سیتامڑھی، سپول اور ویشالی اضلاع شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!
محکمانہ جائزہ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ متعلقہ اضلاع میں اساتذہ کو تنخواہوں کے پرزے جاری کرنے کا عمل بھی سست روی کا شکار ہے۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ محکمہ تعلیم نے فروری میں تمام اساتذہ کو تنخواہ میں 15 فیصد اضافے کے ساتھ ادائیگی کا اعلان کیا تھا۔ لیکن موجودہ حالات میں اساتذہ کو ہولی سے قبل تنخواہ کی ادائیگی کا امکان کم ہے۔