نئی دہلی ، 18 جنوری : ( قومی ترجمان / ایجنسیاں ) ملک میں کرونا کی پہلی ، دوسری اور اب تیسری لہر کی تباہ کاریاں جاری ہیں ۔ دریں اثنا تخلیق شدہ نئی قسم او میکرون بھی دنیا کو پریشان کرنا شروع کر دیا ہے ۔ دہلی میں بھی اس کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے ، حالانکہ گزشتہ دو دنوں میں متاثرین کی تعداد میں کمی سے معمولی راحت ملی ہے ، لیکن اس درمیان ایک خبر نے پریشانی بڑھا دی ہے ۔
نئی تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ کرونا سے معمولی راحت ملی ہے ، لیکن اس درمیان ایک خبر نے پریشانی بڑھا دی ہے ۔ نئی تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ کرونا کا انفیکشن اب حاملہ خواتین کو تیزی سے اپنی زد میں لے رہا ہے ۔ اطلاع کے مطابق ۔ لوک نائک جے پرکاش نارائن اسپتال میں گزشتہ 7 دنوں میں 30 حاملہ خواتین کرونا پازیٹیو پائی گئیں ۔
یہ تمام خواتین ڈلیوری کے لیے اسپتال آئی تھیں اور جب ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تو وہ پازیٹو پائی گئیں ، ان میں سے کسی میں بھی کرونا کی کوئی علامات نہیں تھیں ۔ نجی ٹی وی آج تک کی ایک رپورٹ کے مطابق LNJP کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ 30 میں سے 15 خواتین ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
ان میں سے دو خواتین خون کی کمی کا شکار تھیں ، حالانکہ کوئی بھی شدید بیمار نہیں تھی ۔ ساتھ ہی ان خواتین کے بچے بھی مکمل طور محفوظ ہیں ۔ مہاتما گاندھی میموریل ہسپتال کی ماہر ڈاکٹر دیپا جوشی نے کہا کہ فی الحال کرونا انفیکشن میں بتلا حاملہ خواتین میں منتقلی کا خطرہ نہیں دیکھا گیا ہے ۔
یہ نہیں دیکھا گیا کہ کرونا سے متاثرہ خواتین کا نومولود بھی متاثر ہوا ہے ۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ کورونا کی علامات حمل کے دوران وہی ہوتی ہیں جیسی عام لوگوں میں ہوتی ہیں ۔ اگر حاملہ خاتون کو بخار ، سانس کی تكليف ، ذائقے میں کمی ، تھکاوٹ جیسی علامات نظر آئیں تو اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ۔