کٹیہار

کٹیہار میں موبائل کی وجہ سے 10 افراد ڈوب گئے : بچے کے ہاتھ سے فون ندی میں گرا، دادا نے چھلانگ لگا دی، پھر کشتی…..

کٹیہار میں کشتی حادثے میں 10 افراد ڈوب گئے۔ ان میں سے 7 افراد کی موت ہو گئی۔ وہیں 3 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ مرنے والوں میں ایک 6 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ وہ موبائل پر ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ اس دوران اس کے ہاتھ سے موبائل دریا میں گر گیا۔ وہ کشتی سے نیچے جھک کر پانی میں گرے موبائل کو دیکھنے لگا۔ تبھی اس کے دادا نے جو کہ کشتی چلا رہے تھے دریا میں چھلانگ لگا دی۔ جس کی وجہ سے کشتی اپنا توازن کھو بیٹھی اور الٹ گئی۔

یہ واقعہ کٹیہار ضلع کے براری بلاک علاقے میں مرگھیا میں واقع گنگا ندی میں پیش آیا۔ ہفتے کے روز کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے دکھن پاسوان نے حادثے کا انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 سالہ شکیل کا موبائل دیکھنے کی وجہ سے اتنا بڑا حادثہ ہوا۔

بھیڑ غرقاب کشتی کو دیکھتے ہوئے

حادثے میں بچ جانے والے شخص نے آنکھوں دیکھی حال سنایا

دکھن پاسوان نے اس کی آنکھیں دیکھتے ہوئے کہا- محمد۔ افتخار عالم کا 6 سالہ بیٹا شکیل کشتی پر موبائل پر ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ اس دوران اس کے ہاتھ سے موبائل دریا میں گر گیا۔ شکیل کشتی سے نیچے جھک کر پانی میں گرے موبائل کو دیکھنے لگا۔ اسی دوران شکیل کے دادا نظام الدین جو کشتی چلا رہے تھے اسے پکڑنے کے لیے کود پڑے۔ جس کی وجہ سے کشتی ایک طرف جھک گئی۔ جس سے کشتی اپنا توازن کھو بیٹھی اور ڈوب گئی ۔

ناؤ جھکنے کے باعث کشتی الٹ گئی، اس میں سوار 10 افراد پانی میں ڈوب گئے۔ جن میں سے 3 جانیں بچ گئیں۔ جبکہ 7 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

روبی کی موت کل ہوئی تھی ، آج لڑکے والے دیکھنے کے لئے آنے والے تھے۔

روبی کی موت کل ہوئی تھی ، آج لڑکے والے دیکھنے کے لئے آنے والے تھے۔

کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والی 19 سالہ روبی کماری کی چند ماہ میں شادی ہونے والی تھی۔ اتوار کو راوترہ کٹیہار سے لڑکے والے اس کو دیکھنے کے لیے آنے والے تھے۔ متوفی کی والدہ اندرا دیوی نے بتایا کہ شادی آج فائنل ہونے والی تھی۔ ہمارے تمام گھر والے شادی کی تیاریوں کے لیے جمع تھے۔ بچی کی شادی کے لیے کپڑے اور زیورات جمع کر لئے گئے تھے لیکن ان کی بیٹی کشتی کے حادثے میں مر گئی۔

جاں بحق ہونے والے تمام افراد ایک ہی تولہ کے رہائشی ہیں۔

اس واقعہ کے بعد مرگھیا گاؤں میں ماتم پسرا ہوا ہے۔ مرنے والوں میں ایک بچے سمیت تمام 6 مزدور وارڈ 4 قادر ٹولہ کے رہائشی ہیں۔ آج گاؤں میں ایک چولہا بھی نہیں جلا ۔ آس پاس کے گاؤں کے لوگ متاثرہ خاندان کے لیے کھانا پہنچا رہے تھے۔ اس حادثے کے بعد گاؤں کے لوگ اور مرنے والوں کے لواحقین میں کہرام مچ گیا ہے۔ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ گاؤں کے 7 لوگوں کو ایک ہی وقت میں دفنایا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button