کشن گنج کے کرشنا کو UPSC میں 158 واں رینک : ٹیچر کے بیٹے کو چوتھی کوشش میں ملی کامیابی، 2 بار ہوئے تھے مینس سے باہر
کشن گنج کے لال نے کمال کر دکھایا ، لگاتار تیسری بار یو پی ایس سی میں ضلع سے جھنڈا لہرا کر ملک بھر میں ضلع کا نام روشن کیا۔
ایک سرکاری ٹیچر کے بیٹے کرشنا نے یو پی ایس سی میں 158 واں رینک حاصل کیا ہے۔ شہر کے ڈومریا پرائمری اسکول میں تعینات ہیڈ استانی جوہی کماری کے بیٹے راج کرشنا کو یو پی ایس سی امتحان میں منتخب کیا گیا ہے۔
راج کرشنا کو صرف 24 سال کی عمر میں کامیابی ملی ہے۔کرشنا کو یو پی ایس سی میں 158 واں رینک ملا ہے۔
راج کرشنا کی والدہ جوہی کماری جو داسپاڑا ، روئی دھاسہ کشن گنج میں رہتی ہیں 16 سال سے کشن گنج کے ڈومریا پرائمری اسکول میں ٹیچر کے طور پر تعینات ہیں اور ان کے والد اڑیسہ کے ایک نجی تعلیمی ادارے میں کیمسٹری کے پروفیسر ہیں۔
راج کرشنا کو چوتھی کوشش میں کامیابی ملی۔ راج کرشنا نے سال 2012 میں ڈی اے وی دہرادون سے میٹرک اور سال 2014 میں ڈی پی ایس بوکارو سے انٹر کا امتحان پاس کیا تھا اور سال 2014 میں ہی آئی آئی ٹی گوہاٹی میں کیمیکل انجینئرنگ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
اس طرح انہوں نے 2017 سے ہی UPSC کی تیاری شروع کر دی۔ 2018 میں IIT سے پاس آؤٹ ہوا اور 2018 میں پہلی بار UPSC میں حاضر ہوا لیکن PT پاس نہیں کر پایا تھا، پھر 2019 میں یو پی ایس سی میں داخلہ لیا، اس بار پی ٹی پاس کیا لیکن مین امتحان میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
2020 میں بھی مین امتحان میں کامیابی نہیں ملی لیکن سال 2021 میں وہ یو پی ایس سی میں کامیاب ہوئے اور پورے ملک میں 158 واں رینک لے آئے۔
راج کرشنا بچپن سے ہی ایک ہونہار طالب علم رہا ہے۔ انہوں نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی والدہ جوہی کماری، پروفیسر والد سنجے کمار کو دیا ہے۔ راج کرشنا اصل میں نالندہ ضلع کے سیلاؤ کے پاکی گاؤں سے ہے۔ اس کی بہن ایمس میں پی جی کر رہی ہے۔ راج کرشنا نے فون پر بتایا کہ جیسے ہی نتائج سامنے آئے انہوں نے سب سے پہلے اپنی ماں کو اطلاع دی۔
راج کرشنا نے یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے کشن گنج کے نوجوانوں کو اپنا تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حالت میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، ایمانداری سے تیاری کریں۔
اس سے پہلے وہ تین بار کوشش کر چکے ہیں۔ پہلی کوشش میں پی ٹی کو صاف کیا اور دو بار مینز۔ اس کے بعد بالآخر چوتھی کوشش میں انہیں منتخب کر لیا گیا۔