اہم خبریںبہارتعلیم و روزگارکشن گنج

کشن گنج : اے ایم یو فنڈ کے لیے ٹوئٹر کا سہارا ، نوجوانوں نے 2 لاکھ سے زائد ٹویٹ کرکے رقم کی نئی تاریخ

  1. کشن گنج میں گزشتہ ایک دہائی سے اے ایم یو سینٹر کی تعمیر نہ ہونے سے لوگوں میں ہے شدید غصہ

گھنٹوں تک ٹاپ ٹریڈنگ میں رہنے والی اس مہم نے چند گھنٹوں میں 2.5 لاکھ سے زیادہ ری ٹویٹ کر کے ملک اور دنیا کے لوگوں نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے۔

کشن گنج : 27 جنوری کو سیمانچل کے نوجوانوں نے اے ایم یو (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) کشن گنج کے فنڈز کی ریلیز کے لیے ٹویٹر پر ایک زبردست مہم چلائی، ٹویٹر کیمپین میں تقریباً 2.75 لاکھ لوگوں نے ری ٹویٹ کر کے فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

کیا آپ کا راشن کارڈ ابھی تک نہیں بن پایا ہے؟ بنانے کے لئے یہاں کلک کریں! بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ

قابل ذکر ہے کہ بہار کے کشن گنج میں گزشتہ ایک دہائی سے اے ایم یو سینٹر کی تعمیر نہ ہونے سے لوگوں میں شدید ہے اور اب یہ غصہ مزید بڑھتا ہی جا رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ فنڈ کی فراہمی اور حکومت تک اپنی بات پہنچانے کے لئے نوجوانوں ڈیجیٹل مہم کا سہارا لیا ہے۔

گذشتہ 27 جنوری کو ٹویٹر کیمینگ میں 2 لاکھ سے زائد ٹوئٹ کر کے اسے نیشنل ٹرینڈنگ بنا دیا گیا۔گھنٹوں تک ٹاپ ٹریڈنگ میں رہنے والی اس مہم نے چند گھنٹوں میں 2.5 لاکھ سے زیادہ ری ٹویٹ کر کے ملک اور دنیا کے لوگوں نے حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

قابل ذکر ہے کہ اے ایم یو سینٹر کشن گنج کے چکلا میں تقریباً ڈھائی سو ایکڑ زمین پر بنایا جانا ہے۔ جس کے لیے مرکزی حکومت نے 236 کروڑ روپے پاس کیے تھے۔ لیکن ابھی تک فنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے سینٹر کا کام اٹکا ہوا ہے۔ اس ڈیجیٹل مہم میں اے آئی ایم آئی ایم چیف حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، کانگریس ایم پی ڈاکٹر محمد جاوید آزاد، مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی، کانگریس لیڈر کنہیا کمار جیسے لیڈروں نے حمایت کی۔جبکہ مقامی سطح پر ایم ایل سی کم ڈائریکٹر ایم جی ایم میڈیکل کالج ڈاکٹر دلیپ کمار جیسوال، ٹھاکر گنج کے ایم ایل اے سعود اسرار، ارریہ کے ایم ایل اے عابد الرحمان سمیت کئی لوگوں نے بھی ٹویٹ کیا۔

مہم کا آغاز خبر سیمانچل کے بانی و سماجی کارکن حسن جاوید، جاوید راہی، عقیل اظہر، اطہر امام، دانش علیگ، گلفشاں، نازنین، کرن کمار، کوشل کمار اور ان کے ساتھیوں نے کیا تھا جو کہ مہم میں تبدیل ہو گئی۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button