فکر و نظر / مضامین و مقالات

ڈاکٹروں کی درندگی

مریض اپنے کو صحت یابی کے لیے ڈاکٹروں کے سپرد کر دیتا ہے، غلط، صحیح وہ جیسی بھی تفتیش کرے اسے مان لیتا ہے ، آپریشن کی تجویز رکھے تو اسے بھی برداشت کر لیتا ہے، کیوںکہ وہ مرض سے نجات پانا چاہتا ہے، وہ سب کچھ کر گذرتا ہے، جس کی تلقین ڈاکٹر کرتا ہے، مریض کو اپنے معالج پرپورا اطمینان، اعتبار اور اعتماد ہوتا ہے۔


گذشتہ چند سالوں میں بعض پیشہ وارانہ ڈاکٹروں کے رویے اور درندگی کی وجہ سے مریض کے اس اعتبار واعتماد میں بے انتہا کمی واقع ہوئی ہے، غیر ضروری جانچ اور متعینہ لیب سے جانچ کرانے اور نا مزد دوا خانوں سے دوا لینے کے لیے ڈاکٹر پہلے بھی مجبور کرتے رہے ہیں؛ تاکہ انہیں اس لیبارٹری یا دو کان سے کمیشن کے نام پر اچھی خاصی رقم فراہم ہو سکے ، مریض کو لوٹنے کی یہ شکل پہلے سے رائج ہے۔

بدل جائے گا آپ کا پتہ، مکان نمبر ہی ہوگا مستقبل پتہ

پٹنہ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، بہار میں بلدیاتی انتخابات پر روک


لیکن اب معاملہ اس سے آگے بڑھ گیا ہے، اب ڈاکٹروں نے آپریشن کے بہانے انسانی اعضاء کی تجارت شروع کر دی ہے ، کرتا ایک دو ہی ہے، لیکن بدنام پورا طبقہ ہوتا ہے، ابھی حال ہی میں ایسا ایک واقعہ متھرا پور، سکرا ضلع مظفر پور کا سامنے آیا ہے، یہاں کے ایک ڈاکٹر نے سوینتا دیوی ساکن پاتے پور ویشالی کے رحم (بچہ دانی) کے آپریشن کے دوران اس کے دونوں گردے نکال لیے، ڈاکٹر پون کمار اور ڈاکٹر آر کے سنگھ کی اس حرکت سے مریضہ جاں بلب ہو گئی اور اسے پٹنہ کے آئی جی ایم ایس میں ڈائلاسس پر رکھا گیاہے،

محکمہ نے ڈاکٹروں کی اسناد اورنرسنگ ہوم رجسٹریشن کی جانچ شروع کر دی ہے، جانچ کے بعد اگر ڈاکٹر کو سزا بھی ہوجائے تو کیا مریضہ کی زندگی واپس ہو پائے گی، یہ اکلوتا واقعہ نہیں ہے، ایسی خبریں مسلسل آتی رہتی ہیں، جب مریض ڈاکٹر کی درندگی کے نتیجے میں اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھتا ہے، یا زندگی بھر کے لیے معذور اور مفلوج ہو رہا ہے ،

جھولا چھاپ ڈاکٹروں کا ذکر ہی کیا، سند یافتہ ڈاکٹر بھی اس شرمناک واقعہ کو انجام دے رہے ہیں، اور مریضوں کی زندگی سے کھلواڑ کر کے ان کے اعضاء کی فروختگی سے موٹی رقمیں بنا رہے ہیں، ایسے ڈاکٹروں کو سخت اور عبرتناک سزا دینی چاہیے، تاکہ اس قسم کی درندگی کا سد باب ہو سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button