والدین کی نصحیت رخصتی نامہ ” گوہر اشک ” کی ہوئی رونمائی
مہوا ویشالی / شبانہ فردوس / اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو دنیا کی تمام نعمتوں کے ساتھ ساتھ اس میں سے دنیا کی عظیم نعمت سے بھی نوازا ہے جس کا احسان بندہ چکانا چاہے تو ناممکن ہے وہ عظیم نعمت اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اولاد کی شکل میں بیٹا اور بیٹی کو عطا کر دامن مراد کو بھر دیا ہے اور ہمیشہ بھرتا بھی رہتا ہے ماں باپ اس نمت کو پرورش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا ہے ساتھ ہی اپنی ہر خواہش أولاد کی خواہش میں منتقل کردیتا ہے اور جب سن بلوغ کو پہونچتا ہے تو اس کی شادی کو فرض قرار دیتاہے اس فرض منصبی کو پورا کرنے کے لئے لاکھو جتن سہتے ہوئے اپنے اولاد کو نصف ایمان مکمل کر والدین اپنے دامن میں بے بہا ثواب جمع کرتا ہے یہی نہیں جب بیٹی کو رخصت کرتا ہے تو اپنی لاڈلی کے ہاتھوں میں قرآن و سنت کی کتاب کے ساتھ والدین نصحیت آموز باتیں تحریری طور پر بنام رخصتی نامہ اپنی چہیتی بیٹی کے ہاتھوں میں پڑھ کر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جاتو جا میری بیٹی ۔
خوش رہے تو سدا میری بیٹی اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے گزشتہ روز مہوا ویشالی موضع ہدایت پور میں جناب محمد نسیم احمد انصاری نے اپنی دختر نیک اختر شبستہ احمد کی شادی میں والدین کی نصحیت بنام رخصتی نامہ” گوہر اشک ” اپنی بیٹی کو پیش کئے جس کو شاعر وہ صحافی اعجاز عادل و قاری محمود فیضی کولکاتہ نے بہ آواز بلند سرمحفل سنایا وہیں شریک محفل صحافیہ شبانہ فردوس ، مسرت پروین ، بیٹی عرشی پروین ، رضوانہ محفوظ ، روزی خاتون ، شبینہ فیض ، فیض انصاری کولکاتہ، شہناز خاتون اوڑیسہ ، نہا پروین ڈوگرا کے ہاتھوں اس کی کتاب کی رونمائی بھی فرمائی۔