مہاراشٹر بحران : شیو سینا نے 16 باغی ایم ایل اے کی رکنیت منسوخ کرنے کے لیے دائر کی درخواست
شیوسینا نے ادھو ٹھاکرے حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے 16 باغی ایم ایل ایز کی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کو درخواست دی ہے۔ امکان ہے کہ ودھان سبھا کے ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال اگلے پیر تک اس پر فیصلہ لیں گے۔
ممبئی : مہاراشٹرا کی ادھو ٹھاکرے حکومت شیوسینا کے اراکین اسمبلی کی بغاوت کی وجہ سے مشکل میں ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد ٹھاکرے حکومت کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ شیو سینا نے ایکناتھ شندے کی قیادت میں باغی ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اس کڑی میں شیوسینا نے ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال کو 16 باغی ایم ایل اے کی رکنیت منسوخ کرنے کی درخواست دی ہے۔
جن ایم ایل اے کی رکنیت منسوخی کے لیے درخواست دی گئی ہے ان میں ایکناتھ شندے، تانا جی ساونت، بالاجی کنیکر، انیل بابر، بھرت گوگاوالے، پرکاش سروے، مہیش شندے، عبدالستار، یامینی جادھو، سندیپن بھوبرے، سنجے شراتھ، لتا سوناونے شامل ہیں۔ امکان ہے کہ ودھان سبھا کے ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال اگلے پیر تک اس پر فیصلہ لیں گے۔
34 ایم ایل ایز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ 46 صفحات پر مشتمل ایک درخواست بھی اسپیکر کو سونپی گئی ہے۔ ایکناتھ شندے کے لکھے گئے خط کی بنیاد پر اس میں مذکور 34 ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شیو سینا کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 10 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔
اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نرہری جروال نے کہا کہ قانون کا تقاضا ہے کہ پارٹی سربراہ کو لیڈر مقرر کیا جائے۔ ایکناتھ شندے نے نکالے جانے کے بعد گروپ کا لیڈر ہونے کا دعویٰ کیا۔ نرہری جروال نے کردار واضح کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے جو فہرست ملی ہے وہ مشکوک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو فہرست ہے وہ مشکوک ہے۔
شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ اور ان کی جگہ اجے چودھری کو اسمبلی میں لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔ سنیل پربھو تجویز کنندہ کے طور پر برقرار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شندے دھڑے نے شیو سینا پر اپنا دعویٰ کرتے ہوئے بھرت گوگاوالے کو مقننہ پارٹی کا لیڈر مقرر کیا ہے۔ دھڑے کا کہنا ہے کہ وہ اصل شیوسینا ہیں کیونکہ ان کے پاس 34 ایم ایل اے ہیں۔