مولانا صلاح الدین فیروز قاسمی کی موت ایک انجمن کی موت ہے، مولانا طفیل احمد ندوی
دلسنگھ سرائے/سمستی پور (اے اقبال) مولانا صلاح الدین فیروزقاسمی نائب صدر جمیعت علماء بہار کے سانحہ ارتحال پر مولانا طفیل احمد ندوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے انکے سانحہ ارتحال کو زاتی حادثہ تصور کیا ہے انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ آج جیسے ہی واٹشپ پر نظر پڑی تو یہ خبر پڑھ کر بہت افسوس اور صدمہ ہوا کہ مولانا فیروز صاحب اب ہمارے درمیان نہیں رہے انا للہ وانا الیہ راجعون، اس حادثہ جانکاہ کی خبر سے مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ اور صدمہ ہوا ، مولانا فیروز صاحب کی موت ایک فرد کی موت نہیں بلکہ ایک انجمن کی موت ہے، آپ ایک بڑے عالم، بے شمار خوبیوں کے مالک ، سماجی خدمتگار ، نیک صفت انسان تھے، مولانا طفیل ندوی نے کہا کہ انہوں نے مدرسہ فیض العلوم میں اردو کی کتاب شمع ادب ان سے پڑھی تھی ایک مرتبہ ان سے ملنے وہ اور عزیزی شاہد چاند چور گئے تھے تو انہوں نے اپنے خاندان سے گہرے مراسم کا اظہار کرتے ہوئے دو باتیں خاص طور سے کہی تھی ایک یہ کہ حضرت مولانا یعقوب صاحب قاسمی میرے بڑے بھیا تھے اور دوسری بات یہ کہی تھی کہ میری پرورش قاسمی خانوادہ میں ہوئ ہے،مرحوم بہت ہی ذہین انسان تھے ان کے انتقال سے مجھے افسوس ہوا ہے مسری گھراری میں کبھی نظر آتے تو احوال ضرور پوچھتے ابھی ماضی قریب کی بات ہے کہ جب اقبال کے بارے میں پتہ چلا کہ مولانا یعقوب صاحب کے پوتے ہیں تو انہوں نے ضیافت کی اور اکرام کا معاملہ کیا، ہر انسان کے اندر کچھ نہ کچھ خوبیاں ہوتی ہیں اب وہ ہمارے درمیان نہیں رہے آج ان کے محاسن کو یاد کرنا ہم سب کا فرض ہے،وہ اور ماسٹر کمال الدین صاحب دونوں ہی میرے پرانے استاذ ہیں مولانا فیروز صاحب کے سانحہ پر ڈاکٹر محمد فضیل ندوی مفتی عبدالشکور قاسمی، پروفیسر عبدالغفور شمس، مولانا محمد یوسف قاسمی سراج وارث مسری گھراری کچہری ٹولہ نے بھی اپنے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے،اللہ تعالی سے ان کی مغفرت اور پسماندگان کو صبر جمیل کی دعاء کی ہے