فکر و نظر / مضامین و مقالات

مناسک حج و عمرہ مع چہل حدیث پر طائرانہ نظر

مناسک حج و عمرہ مع چہل حدیث پر طائرانہ نظر
محمد نظرالہدیٰ قاسمی، مدرسہ اسلامیہ چہرا کلاں ویشالی

مولانا آفتاب عالم قاسمیؔ ابن طفیل احمد ابن ایوب علی ابن عبد الغفار (ولادت یکم اپریل ۱۹۶۶ء)کا شمار صالح عالم، بااخلاق انسان اور ایک کامیاب تاجر میں ہوتا ہے، جنہوں نے علم و عمل کی دنیا میں اپنی ایک پہچان بنا رکھی ہے، ضلع مظفرپور کے زرخیز گاؤں بیلپکونا میں آنکھیں کھولیں، ابتدائی تعلیم (ناظرہ قرآن وغیرہ)گاؤں کے بافیض حافظ، حافظ عبدالصمد صاحب سے حاصل کی،

فارسی زبان کی شدبد حاصل کرنے کے لئے گاؤں کے ایک باعمل عالم مولانا قمر الزماں نقشبندی ؔمجددیؔ کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا،عربی کی تعلیم کے حصول کے لئے مختلف جگہوں کی خاک چھانتے ہوئے مرکز علم و فن دارالعلوم دیوبند پہنچ کر وہاں سے باضابطہ آپ نے فراغت حاصل کی،

ازہرہند دارالعلوم دیوبند سے دینی علوم کی تشنگی بجھانےکے بعد بہاریونیورسیٹی مظفرپور سے فارسی اور اردو میں ایم اے کی سند حاصل کی اور "حضرت مرزا جان جاں اور ان کی فارسی شاعری” پرپروفیسر متین احمد صباؒ کی نگرانی میں پی ا/یچ ڈی کا مقالہ مکمل کی، ان دنوں تینتس(۳۳) سالوں سے ضلع ویشالی کے ایک کالج میں پروفسیر کی حیثیت سے شعبہ فارسی میں تشنگان علوم کو سیراب اور اپنے بعد کی نسل میں فارسی زبان و ادب کا شوق پیدا کرنے کی سعی کررہے ہیں،

ان کے اندر علم کو تحریراََ ، تقریراََ اورعملاََ عام کرنے کا جنون حد سے بڑھا ہوا ہے، اپنی تجارتی مشغولیت کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف کا بھی عمدہ ذوق رکھتے ہیں،۲۰۲۲ء میں جب مولانا نے حج کےسفر کا ارادہ کیا تو اس سے قبل پوری دلجمعی اور مستعدی کے ساتھ انہوں نےچار ابواب پر مشتمل ” مناسک حج و عمرہ مع چہل احادیث” کے عنوان سے ۲۰۸ صفحات میں حج کے ارکان، واجبات، سننن ، مستحبات ، جنایات اور ادعیات کو بہت آسان انداز میں قلم بند کردیا،کتاب کا انتساب اپنے والد مرحوم، والدہ محترمہ، اہلیہ، بیٹی اور بیٹوں کی طرف کرنے کے بعد ان اساتذہ کی طرف کی ہے جنہوں نے انگلی پکڑکر اس قابل بنایا، "حرف چند” کے عنوان سے ہندوستان کے مشہور و معروف قلمکار ،مختلف ادروں کے سرپرست ،مسلم پرسنل لاء بورڈ وآل انڈیا ملی کونسل کے رکن تاسیسی ، کاروان ادب حاجی پور کے صدر ،اردو کارواں کے نائب صدر،وفاق المدارس اسلامیہ کے ناظم ،ہفت روزہ نقیب کے مدیر اعلیٰ ،امارت شرعیہ بہاراڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم حضرت مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمیؔ نے کتاب کے حوالہ سے ایک جامع تحریر قلم بند کیاہے۔ لکھتے ہیں


"مولانا موصوف نے اس کتاب میں قرآن و احادیث کے حوالہ سے حج و عمرہ کے طریقے اور دعاؤں کا ذخیرہ جمع کیا ہے اور بڑی حد تک حج و عمرہ اور اس کی ادائیگی کے طریقے کی جزئیات کا احاطہ کیا ہے "


"کلمات تحسین” کے عنوان سے مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ کے سابق پرنسپل ،مفسر قرآن مولاناڈاکٹر ابوالکلام قاسمیؔ شمسیؔ کے خوبصورت اور حوصلہ افزاکلمات نے اس کتاب کی اہمیت و افادیت کو چار چاند لگا دیاہے۔ لکھتے ہیں۔

” مؤلف نے اس کتاب کی تالیف میں محنت اور عرق ریزی سے کام لیا ہے ، وہ عمرہ سے فیض یاب ہوچکے ہیں ،اس میں ان کے تجربات بھی شامل ہیں ، مؤلف نے کتاب کو جمع کرنے میں قرآن حکیم اور احادیث سے بھرپور استفادہ کیا ہے، جس کا ثبوت کتاب میں موجود ہے ، کتاب کی زبان آسان اور سہل ہے، اس طرح عوام و خواص سب کے لئے یکساں مفید ہے۔”
” نگاہ اولیں ” کے عنوان سے کتاب کے ہر ہر حرف کی تصدیق کرتے ہوئے مفسرقرآن مفتی محمد سراج الہدیٰ ندوی ؔ ازہریؔ استاذ دارالعلوم سبیل السلام حیدرآباد رقم طراز ہیں۔لکھتے ہیں۔

” راقم الحروف نے اس کتاب کی فائنل ترتیب پر ایک سرسری نگاہ ڈالی ہے، اور اسے اپنے موضوع میں مفید پایا ہے، قوی امید ہے کہ زائرین حرمین کو اس سے نفع پہنچے گا”

مولانا نے پہلے باب میں قرآن مقدس میں لفظ حج کی تعداد کو قرآنی آیات کے حوالہ کے ساتھ بیان کیا ہے اس کے بعد حج کے تعلق سے جتنے بھی ارکان، احکامات سب کو الگ الگ عناوین دے کر خوبصورتی کے ساتھ سجا دیا ہے، باب دوم میں عمرہ سے متعلق فرائض، واجبات ، طریقہ احرام سب کو اتنےسہل انداز میں رقم کیا ہے کہ عازمین جس کو تھوڑی بہت اردو زبان سے مناسبت ہو گی اس کے لئے یہ کتاب معاون مددگار ہوگی، تیسرا باب مقامات مقدسہ کے بیان میں ، اس باب میں بھی مولانا نے خوب سے خوب تر اندازمیں تمام پہلؤوں پر خامہ فرسائی کی ہے، باب چہارم میں اس موقع کے تمام ادعیات کو ترجمہ کے ساتھ جمع کرکے بڑا کام کیا ہے ، حج کے ایام آنے ہی والے ہیں اس لئے جو حضرات حج کے سفر کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کےلئے یہ کتاب سودمند ہے ،

مولانا نے کتاب کے شروع میں ہی اس بات کی وضاحت کردی ہے کہ یہ کتاب ہدیتاََ ہے ، قرآن کریم اور احادیث کی کتابوں کے علاوہ اس روئے زمین پر جس کتاب کے لینے کے تعلق سے ہدیہ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے اس کا مطلب یہ ہوتاہے کہ وہ کتاب آپ کو مصنف ومؤلف کی طرف سے مفت ملے گی اس لئے دیر کس بات کی واسطہ بالواسطہ آپ اس کتاب کومولانا کے اس نمبر 9931418054 پر رابطہ کرکےمنگواسکتے ہیں اور مطالعہ کرکے حج کے بابرکت سفر کو آسان طریقہ سے سمجھنے کی کوشش کرسکتے ہیں،اللہ تعالیٰ اس کتاب کی افادیت کو عام وتام فرمائے آمین۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button