اہم خبریںمضامین

مفکر ملت اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد✍️ مجاہد حسن وسطوی

مفکر ملت اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد
✍️ مجاہد حسن وسطوی

آج عظیم مجاہد آزادی ، معمار قوم ، مفکر ملت اور ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے۔ ایک ایسے دور میں جب ملک بھر میں راشٹرواد(حب الوطنی) اور غیر راشٹرواد کی بحث عام ہے، مولانا آزاد جیسی شخصیت کی زندگی کے بارے میں تھوڑا سا علم حاصل کرلینے بھر سے ہی اس مسئلہ کا حل نکالا جا سکتا ہے ۔ ایک طرف نام نہاد راشٹروادی ہیں جو ہر وقت ایک خاص طبقہ کی وفاداری پر شک کرتے ہیں ۔ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ اس فرقہ کے رہنما مولانا آزاد ہیں ۔ جنہوں نے اپنی پوری زندگی اس ملک کی بھلائی کے لیے وقف کر دی۔ کم عمری میں ہی الہلال اور البلاغ جیسے اخباروں کی اشاعت کی اور انگریزوں سے دشمنی مول لی۔ دوبار کانگریس کی صدارت کی۔ 1923 عیسوی میں کانگرس کے سب سے کم عمر صدر بنے۔ پھر 1940 عیسوی میں جب آزادی کی لڑائی اپنے سب سے اہم موڑ پر تھی ۔ ملک کی خاطر لمبے عرصے تک جیل کی قید میں رہے ۔ انہوں نے ملک کے تقسیم کی پرزور مخالفت کی ۔ آزادی کے بعد اعلی صلاحیت کی بنا پر ملک کے پہلے وزیر تعلیم بنائے گئے۔ ہندوستان کی بنیادی تعلیم کا خاکہ اگر ڈاکٹر ذاکر حسین نے کھینچا تھا تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اعلی تعلیم کا مکمل ڈرافٹ مولانا آزاد کی دین ہے۔ دوسری طرف وہ لوگ جو اپنے دل میں ایک خاص ملک کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں، انہیں بھی بھی مولانا آزاد کی زندگی کا علم حاصل کرنا چاہئے ۔ مولانا آزاد ہمیشہ ہندو- مسلم اتحاد کی بات کرتے تھے ۔ وہ چاہتے تو مسلم لیگ کا حصہ ہو سکتے تھے لیکن دوسرے مسلم رہنماؤں کی طرح جذباتی نہیں تھے ۔ آزادی کے وقت جب لوگ اپنے ملک چھوڑ کر ایک اجنبی ملک میں جا رہے تھے تو مولانا نے جامع مسجد سے اپنے خطاب میں جو کچھ کہا تھا اس سے بہت کچھ عبرت حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ ہم سبھی ان کی دور اندیشی کے مقروض ہیں ۔
ہم بہار والوں کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ مولانا آزاد کی یوم پیدائش کو بطور یوم تعلیم منانے کی شروعات بہار سے ہوئی ۔ بعد میں مرکزی حکومت نے اسے ملکی سطح پر منانے کا اعلان کیا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button