سوپول(محمد ابوالمحاسن ) ناموس رسالت کے علم بردار مشہور ومعروف عالم دین بے مثال خوبیوں کی حامل شخصیت مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی صاحب کا طویل علالت کے بعد آج پٹنہ کے میداز اسپتال میں انتقال ہوگیا۔
مفتی محفوظ الرحمن عثمانی تقریباً پندرہ دنوں سے شدید بیمار تھے اور پٹنہ کے میداز ہسپتال میں علاج چل رہا تھا درمیان میں طبعیت بہتر ہورہی تھی لیکن آج اچانک ان کا انتقال ہوگیا۔ مفتی عثمانی کے قریبی اور جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار کے صدر المدرسین مفتی انصار قاسمی نے آج شام چھ بجے مفتی عثمانی کے انتقال کی اطلاع دی کہ 23 مئی 2021 بروز اتوار کو شام ساڑھے پانچ بجے مفتی عثمانی کا انتقال ہوگیا ہے۔
مفتی محفوظ الرحمن عثمانی جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار کے بانی و مہتمم اور متعدد اداروں کے ذمہ دار تھے۔ ماہنامہ معارف القاسم کے چیف ایڈیٹر اور دسیوں کتابوں کے مصنف تھے۔ مفتی عثمانی کا تصوف سے بھی تعلق تھا اور مولانا محمد سالم قاسمی رحمہ اللہ کے خلیفہ تھے۔مولانا مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹے۔تین بیٹیاں اور اہلیہ شامل ہیں۔مولانا کی وفات پٹنہ میں ہوئی ہے نماز جنازہ کل دس بجے دن میں جامعۃ القاسم کے مدھوبنی سوپول کے احاطےمیں ادا کی جائے گی۔