مظفرپور، 15 فروری (قومی ترجمان) مظفر پور ضلع کے صدر تھانہ علاقے کے بھگوان پور چوک پر منگل کی صبح مقامی لوگوں نے ممنوعہ گوشت سے لدے آٹو کو پکڑ لیا۔ آٹو ڈرائیور نے چھلانگ لگا کر فرار ہونے کی کوشش کی۔ لیکن مشتعل افراد نے اسے پکڑ لیا اور اس کی زبردست پٹائی کر دی ۔
آٹو کو پلٹ دیا اور اس میں آگ لگا دی گئی۔ کافی ہو ہنگامہ کرتے ہوئے سڑک بلاک کردیا گیا ۔ اطلاع ملتے ہی صدر تھانہ کے انچارج منی بھوشن کمار اور جینندر جھا پولس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ ڈرائیور کو ہجوم کے چنگل سے بچا کر تحویل میں لے لیا گیا۔ آنن فانن میں آگ بجھائی گئی۔
پولس نے مشتعل افراد کو سمجھایا اور کاروائی کی تسلی دی۔ لوگوں کو پولیس کی طرف سے مناسب کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی۔ تب جاکر لوگ پرسکون ہوئے اور جام ہٹایا۔
آٹو ڈرائیور کی شناخت نوشاد کے طور پر ہوئی ہے۔ پولس کے مطابق اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ ممنوعہ گوشت لے کر جورن چھپرا سے مدوان جا رہا تھا۔ اس کے لیے اسے بھاری رقم دینے کا لالچ دیا گیا تھا ۔ اس نے پولیس کو ممنوعہ گوشت کے اسمگلر کا نام بھی بتایا ہے۔
انچارج ایس ایچ او نے بتایا کہ مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ پولیس نے گوشت ضبط کر لیا ہے۔ اعلیٰ افسران کی ہدایت پر مزید کارروائی کی جائے گی۔
پیر کی صبح بھگوان پور سے ممنوعہ گوشت کو ایک آٹو میں لاد کر مدون لے جایا جا رہا تھا۔ اس کا علم ہندو تنظیم کے کارکنوں کو ہوا۔ درجنوں کارکنوں نے آٹو کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ جیسے ہی آٹو ڈرائیور کو اس بات کا علم ہوا، اس نے تیز دوڑنا شروع کر دیا۔ موٹر سائیکل سوار اسے اوورٹیک کر رہے تھے۔ اس میں دو موٹر سائیکل سوار غیر متوازن ہو کر گر کر زخمی ہو گئے۔ پھر بھی دوسرے کارکن اس کا پیچھا کرتے رہے۔ تقریباً پانچ کلومیٹر تک پیچھا کرنے کے بعد پکڑا گیا۔ اس کے بعد اسے پکڑ کر بھگوان پور چوک لایا گیا۔
سمگلر کے فرار ہونے کی بات
لوگوں کا کہنا ہے کہ مرکزی اسمگلر، ڈرائیور سمیت تین افراد آٹو میں سوار تھے۔ لیکن دونوں راستے میں چھلانگ لگا کر فرار ہوگئے۔ پولیس نے ان کی تلاش میں چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔ انچارج ایس ایچ او نے بتایا کہ انہیں تحریری شکایت دینے کو کہا گیا ہے۔ اسی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
شرپسندوں کے ذریعہ آٹو جلانے کی بات
10 کلومیٹر تک لگا جام، ممنوعہ گوشت ماضی میں بھی پکڑا گیا تھا
پچھلے سال بھی بھگوان پور اور گوبرساہی میں لوگوں نے ممنوعہ گوشت پکڑا تھا۔ اس دوران بھی زبردست ہنگامہ ہوا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ممنوعہ گوشت کی اسمگلنگ خفیہ طریقے سے کی جارہی ہے۔ پولیس انتظامیہ کو فوری طور پر اسے روکنا ہوگا۔ ورنہ لوگوں کا غصہ بھڑک سکتا ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
بحوالہ : مظفر پور ناؤ