مظفر پور میں لیچی کے کاروبار کے لیے آرہے ہیں حیدرآباد اور کھٹمنڈو سے تاجر ، دبئی بھیجی جائے گی لیچی
یہ بھی پڑھیں
گزشتہ دو سالوں میں کورونا کا اثر لیچی کے تاجروں پر بھی پڑا ہے ۔تجارت ٹھپ ہونے کی وجہ سے کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑا تاہم اس بار مکمل بھرپائی متوقع ہے۔ لیچی کے درختوں پر ٹکولے آتے ہی تاجروں کی آمدورفت شروع ہوگئی۔ لیکن اب پھل آتے ہی ملک کے بڑے شہروں سے لے کر نیپال تک کے تاجر بھی باغ کے مالک کے پاس آنے لگے ہیں۔
مظفر پور ضلع کے کانٹی کے لیچی تاجر ببلو کمار نے بتایا کہ اس سال لیچی کی فصل اچھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لکھنؤ، احمد آباد، حیدرآباد اور کھٹمنڈو کے تاجر بھی اس موسم میں باغ کے مالکان سے رابطہ کر رہے ہیں۔ مشرقی ہوا چلنے سے لیچی متاثر ہوئی ہے تاہم اس سے نمٹنے کے لیے ادویات کا چھڑکاؤ جاری ہے۔
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
دوسری طرف کانٹی کے انجینئر بیجو شیکھر مظفر پور سے لیچی کو دبئی بھیجنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے شاہی لیچی کے 2 سے 4 کلو گرام کے خصوصی پیکج کی تیاری کے بارے میں بتایا۔ یہاں سے یہ پٹنہ ایئرپورٹ جائے گا پھر وہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے دبئی جائے گا۔ شیکھر نے بتایا کہ دوسرے ممالک کے کچھ کسانوں نے تقریباً 3 سال پہلے لیچی بھیجی تھی۔
معلوم ہو کہ بہار کا مظفر پور ضلع لیچی کی پیداوار کے لیے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ ضلع کی شاہی لیچی کی دیگر ممالک میں مانگ ہے۔ یہاں کی لیچی کو جی آئی ٹیگ ملا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بہار میں 32000 ہیکٹر میں لیچی کی کاشت ہے۔ مظفر پور ضلع میں 12000 ہیکٹر میں لیچی کے باغات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بہار میں تقریباً ایک ہزار کروڑ روپے کی لیچی کی تجارت ہوئی تھی۔ مظفر پور ضلع میں 400 کروڑ روپے کا کاروبار ہوا تھا ۔ کہا جا رہا ہے کہ اس سال اس میں اضافہ ہو گا۔ مظفر پور کے علاوہ بہار کے ویشالی، سمستی پور، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مغربی چمپارن میں لیچی کی کاشت کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!