مظفر پور میں غیرشادی شدہ بن گئی ماں ، تب پولیس نے درج کی رپورٹ
محبت میں دھوکہ کھائی متاثرہ نے کٹرا پولیس اسٹیشن میں انصاف کے لیے درخواست دی تھی لیکن ایف آئی آر درج نہیں ہوئی
مظفرپور، 18 فروری – تھانہ علاقے کی ایک گاؤں میں نوجوان لڑکی کو شادی کا جھانسا دے کر ایک سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ جب وہ حاملہ ہوئی تو ملزم گھر سے بھاگ گیا۔ متاثرہ لڑکی نے تھانے میں انصاف کے لیے درخواست دی لیکن معاملہ تب درج ہوا جب لڑکی بن بیاہی ماں بن گئی۔
بتایا جاتا ہے کہ گنگیا کے رہنے والے بھکاری کامتی کے بیٹے کندن کمار نے شادی کے بہانے متاثرہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ محبت میں دھوکہ کھائی متاثرہ نے کٹرا پولیس اسٹیشن میں انصاف کے لیے درخواست دی لیکن ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ اس کے بعد گاؤں میں پنچایت ہوئی اور ملزم کے رشتہ داروں پر شادی کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں
ملزم کے والدین مغربی بنگال کے رانی گنج میں رہ کر کام کرتے ہیں۔ فون پر واقعہ کی معلومات دے کر شادی کے لیے رضامندی مانگی گئی۔ اس نے رضامندی ظاہر کر دی لیکن بعد میں وہ بدل گئے ۔ دریں اثنا منگل کو متاثرہ نے ایک بچی کو جنم دیا۔ اس کے بعد پولیس نے جلدی میں ایف آئی آر درج کر لی۔ اس میں کندن کمار کے علاوہ والد بھیکھاری کامتی ، ماں کانتی دیوی اور سوہانی دیوی کو ملزم بنایا گیا ہے۔
ایس ایچ او للت کمار نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایس آئی رگھوبیر سنگھ کو کیس کا تفتیش کار بنایا گیا ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
حوالہ : روزنامہ جاگرن