دربھنگہ

مانسون کی بارش سے کسانوں کے چہروں پر خوشی، دھان کی روپنی شروع

دربھنگہ  (محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو)
مانسون کے آغاز کے ساتھ ہی کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔  وہ کسان جنہوں نے جل جیون ہریالی منصوبہ کے تحت آب و ہوا کے موافق کاشتکاری کے تحت اپنے کھیتوں میں دھان کے ابتدائی بیج بوئے تھے اب کھیتوں میں پانی بھرجانے کے ساتھ کاشتکاروں نے دھان کی بوائی شروع کردی ہے۔  برہم پور کے ترقی پسند کسان رجت ٹھاکر نے بتایا کہ انہوں نے آب و ہوا کے موافق کاشتکاری کے منصوبے کے لئے راجندر منصوری کا بیج زرعی سائنسی مرکز کے ذریعہ حاصل کیا تھا۔ 

سینٹر کے صدر ڈاکٹر دیویانشو شیکھر کی ہدایت پر اگات نرسری قائم کی گئی تھی۔  یہاں جیسے ہی مانسون نے دستک دی ہے کسانوں نے کھیت میں بوے پودوں سے دھان کی روپنی شروع کردی ہے۔  یہ بات قابل ذکر ہے کہ آب و ہوا کے موافق کاشتکاری کے تحت جالے ، راڑھی ، رتن پور ، برہم پور اورسنگھواڑہ بلاک کے سنہ پور 595 ہیکٹر اراضی کا انتخاب کیا گیا ہے ، جس میں 643 کسان اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ 

دوسری طرف جالے بلاک کے محکمہ زراعت نے رواں سال 7050 ہیکٹر دھان لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔  اس کے لئے بڑے پیمانے پر دھان کے ہائبرڈ بیج جن میں سبسڈی والے بیچ بھی شامل ہیں تقسیم کیے گئے ہیں۔  ابتدائی کھیتی کرنے والے کسانوں کے لئے مانسون کی بارش نے چہروں پر مسکان لادی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button