اہم خبریںبہار

مانجھی کی زبان کاٹنے پر 11 لاکھ ، HAM نے کہا – ہوش میں رہے۔ بی جے پی

پٹنہ: بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے برہمن برادری کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے تھے۔ جس کے بعد بھاگلپور میں ایک بی جے پی لیڈر نے مانجھی کی زبان کاٹنے پر انعام کا اعلان کیا ہے۔

بہار کے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کے برہمنوں پر کیے گئے نازیبا ریمارکس پر بہار کی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ کئی مقامات پر سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے، جب کہ بی جے پی لیڈر گجیندر جھا نے مانجھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے (11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس بیان کے بعد مانجھی کی پارٹی HAM کے ترجمان دانش رضوان نے بی جے پی کو خبردار کرتے ہوئے بڑا بیان دیا ہے۔

مانجھی جی پر بی جے پی لیڈروں کی طرف سے مسلسل نازیبا ریمارکس کیے جا رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی ایگزیکٹو کے گجیندر جھا نے کہا ہے کہ وہ مانجھی جی کی زبان کاٹ دیں گے۔

دانش رضوان نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ کس کی کی ماں نے دودھ پلایا ہے جو جیتن رام مانجھی کی زبان کاٹ لیں گے ۔ کیا یہ دلتوں کی توہین نہیں ہے ۔

دانش اسی پر خاموش نہ رہے بلکہ آگے بڑھتے ہوئے کہا کہ جب مانجھی نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے تو اس کے بعد اس پر کس طرح کی سیاست کی جارہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ جب دلتوں کو تھوک چاٹنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو تو یہ بی جے پی لیڈر کس بل میں داخل ہو جاتے ہیں؟ اور آج ان بڑی زبان کھل رہی ہے۔

انہوں نے بی جے پی کی ریاستی قیادت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے لیڈروں کو قابو میں رکھیں ورنہ آپ کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بتا دیں کہ سوموار کو بی جے پی کی ریاستی ایگزیکٹو کے رکن اور ہندو مہاسبھا کے جنرل سکریٹری گجیندر جھا نے کہا تھا کہ اگر کوئی برہمن کا بیٹا مانجھی کی زبان کاٹ کر لائے گا تو وہ اسے 11 لاکھ روپے انعام کے طور پر دیں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ اس کی ساری زندگی دیکھ بھال کریں گے ۔اس کے ساتھ انہوں نے مانجھی کو ذہنی مریض بھی کہا۔ برہمن برادری کو ہوشیار رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہوشیار رہو، اگر یہی رویہ جاری رہا تو اس سرزمین پر رہنا مشکل ہو جائے گا

آپ کو بتاتے چلیں کہ 19 دسمبر کو اپنی سوسائٹی کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مانجھی نے برہمنوں کے لیے ‘حرامی’ کا لفظ استعمال کیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ لفظ اپنے معاشرے کے لیے استعمال کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button