بہارکشن گنج

علماء و ائمہ کرام کو پناما کمیونٹی و ساہتیہ فاؤنڈیشن گجرات کی طرف سے کووڈ-کٹس کا تحفہ

کشن گنج (قومی ترجمان بیورو) مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ جو حالات آئے ہیں اور جس طرح لوگ متاثر ہوئے ہیں اس کا اندازہ اور احساس سبھی حساس دلوں کو ہے ، زندگی کے تمام شعبوں سے جڑے لوگ اس سے بے حد متاثر ہوئے ہیں،

وہیں مدارس کے اساتذہ کرام بھی کافی متاثر ہوئے ہیں، اب تک مسلسل تعلیمی ادارے بند ہیں جس کی وجہ سے بہت سے لوگ تعلیم سے دور ہوگئے اور ذریعہ معاش کے لئے اور شکلوں کو اپنانے پر مجبور ہیں، ایسے مشکل حالات میں پناما کمیونٹی اور ساہتہ فاؤنڈیشن نوساڑی گجرات کے ذمہ داران مبارکباد کے یقینا مستحق ہیں کہ انہوں نے اس علاقہ کشن گنج کے علماء کرام اور ائمہ ومؤذنین کے لئے  جامعہ محمدیہ حنیف نگر نٹوا پارہ کے بانی ومہتمم جناب مولانا مفتی محمد شہزاد صاحب قاسمی کی نگرانی میں ۳۰۰ علماء کرام کے لئے کوڈ کٹس کا عمدہ انتظام کیا

کٹس میں نقد 700 روپے اور ۲۵ کیلو چاول ، ۲۵ کیلو چوڑا ، ۵ کیلو سرسوں تیل ، ۵ کیلو آٹا ، دال ، موڑھی ، چنا ، چینی ، چائے پتی وغیرہ شامل تھا، اس موقع سے کشن گنج کے معروف عالم دین حضرت مولانا و مفتی محمد صبیح اختر صاحب قاسمی شیخ الحدیث جامعہ جلالیہ ہوجائی آسام صدر دینی تعلیمی بورڈ کشن گنج نے آئے ہوئے مہمان علماء کرام سے پر مغز خطاب بھی کیا، انہوں نے پناما کمیونٹی اور اس کٹس کے انتظام کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سامعین سے فرمایا کہ ہم مخلوق خدا پر رحم کریں اللہ ہمارے اوپر ضرور رحم کرے گا، علمائے کرام کا عام لوگوں پر رحم یہ ہے کہ ہم انہیں دین کی تعلیم دیں، ان کی نماز کی درستگی اور مسجدوں کو آباد کرنے کی فکر کریں

اس موقع پر جمعیۃ علماء کشن گنج کے ترجمان وسکریٹری جناب مفتی محمد مناظر نعمانی صاحب قاسمی، مفتی محمد جسیم اختر صاحب قاسمی، معروف شاعر مولانا عمیر انور صاحب، مولانا آفاق سبحانی صاحب، مولانا محمد ہاشم انور صاحب اور دیگر معزز علماء بھی موجود رہے، اس موقع پر علماء کرام کے میزبان مولانا مفتی محمد شہزاد صاحب نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی پناما کمیونٹی اور ساہتہ فاؤنڈیشن کے ساتھ اپنے محترم استاذ مولانا نذیر صاحب مدظلہ العالی اور گجرات سے کشن گنج تشریف لائے ہوئے مہمان علماء مولانا عیسی صاحب، اور مولانامحمد عارف صاحب کی خدمت میں ہدیہ تشکر و امتنان پیش کیا۔ اس طرح یہ مجلس حضرت شیخ الحدیث صاحب دامت برکاتہم کی دعا پر اختتام پذیر ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button