شہریت کیلئے درخواستیں طلب کرنے کے خلاف یکم جون کو ایس ڈی پی آئی کا ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ
دربھنگہ (محمد رفیع ساگر/ قومی ترجمان بیورو )
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے بہار صوبائی صدر نسیم اختر نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں وزرات داخلہ کے اس اقدام کی سخت تنقید کی ہے جس میں اس نے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے غیر مسلم مہاجرین سے گجرات، راجستھان، چھتیس گڑھ، ہریانہ اور پنجاب کے 13 اضلاع میں رہنے والے غیر مسلموں سے ہندوستانی شہریت کیلئے درخواستیں طلب کی ہے۔ نسیم اختر نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت اس مضحکہ خیز عمل سے ملک کے عوام کا مذاق اڑارہی ہے جبکہ ملک پہلے ہی سے بدترین اور مشکل صورتحال سے گذر رہا ہے۔بی جے پی حکومت نے خود کو ملک پر حکومت کرنے سے قاصر اور نااہل ثابت کیا ہے۔ یہ تمام پہلوؤں میں بالکل ناکام حکومت ہے۔ بدنظمی اور بدعنوانی اس حکومت کی نشان تصدیق ہے۔ یہ حکومت فرقہ وارانہ منافرت کو بھڑکاکر اقتدارمیں آئی ہے۔ جس نے مذہبی عقیدے کی بنیاد پر ملک سے شہریوں کے ایک حصے کا صفایا کرنے کی پیش کش کی اور دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو منہدم اور منہدم جگہوں پر مندر وں کو تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پارٹی کے غنڈوں کو دوسرے مذہب کے ماننے والے شہریوں کو "جئے شری رام "کا نعرہ لگانے پر مجبور کرنے اور ان پر حملہ کرنے کیلئے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ ایک مذہبی نعرے کو متعصب سنگھی غنڈوں نے خوفناک نعرے میں تبدیل کردیا ہے۔جو لوگ اس نعرے کو لگانے سے اتفاق نہیں کرتے ہیں ان کو سڑکوں پر بے رحمی سے پیٹ پیٹ کرقتل کر دیا جاتا ہے۔ ایندھن کی قیمتیں روزانہ کی بنیاد پر بڑھتی جارہی ہیں۔ اشیاء کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں اور کوویڈ وبا ملک میں تباہی مچا رہا ہے۔ ایسے میں حکومت وباء سے متاثر مریضوں کیلئے صحت کی مناسب سہولیا ت کی فراہمی کیلئے فکر مند نہیں ہے۔ کوویڈ مریضوں کیلئے آکسیجن کی مناسب فراہمی کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ پی ایم کیئر فنڈکے ذریعہ فراہم کردہ وینٹلیٹر ناقص ہیں۔ ویکسین بھی دستیاب نہیں ہے۔ شمشان گھاٹ کا انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے لاشوں کو ندیوں میں پھینک دیا جارہا ہے۔ معیشت تباہ ہوگئی ہے، جی ڈی پی اتنی گری ہے کہ بنگلہ دیش ہندوستان سے آگے ہے۔ بے روزگاری عروج پر ہے۔ بی جے پی حکومت نے ملک کو کینیا جیسے غریب افریقی ممالک سے مدد لینے کی ذلت آمیز حالت میں دھکیل دیا ہے۔ جب ملک اور اس کے قدرتی شہریوں کو اپنی زندگی کیلئے سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور وبائی مرض پر قابو پانے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں تو مودی روم کے نیرو بن کر جھوم رہے ہیں۔ حکومت اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کی زحمت گوارا نہیں کررہی ہے بلکہ بعض عقائد کے نام نہاد مہاجرین کو شہریت دینے کی کوشش کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی بہار صوبائی صدر نسیم اختر نے مزید کہا ہے کہ غیر مسلم مہاجرین کو شہریت دینے کا حکومت کا یہ اقدام بالکل مضحکہ خیز اور قابل مذمت ہے اور عوام کی توجہ کو بحرانوں سے ہٹانے اور حکومت کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے یہ منصوبہ بند فضول مشق ہے۔ مودی اور ان کی زیر قیادت بی جے پی حکومت ملک کیلئے ایک بہت بڑا بوجھ بن گئی ہے۔ نسیم اختر نے اختتام میں کہا ہے کہ ایسے صورتحال میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے بروز منگل یکم جون 2021کو پورے ملک میں بشمول بہار کے گھروں میں ہی ایک ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں اس کی ناکامی کو چھپانے کیلئے شہریت جیسے متنازعہ امور کو بھڑکانے کی مرکزی حکومت کی مکروہ کوشش کے خلاف پلے کارڈز اور پوسٹر تھام کر احتجاج کیا جائے گا۔