دربھنگہ

سیلاب کے پانی میں ڈوب جانے سے 22 سالہ محمد امتیاز کی موت

دربھنگہ ۔محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو
جالےتھانہ کے قاضی بہیڑہ پنچایت کے کھوڑیا ٹول پلیا کے پاس سیلاب کے پانی میں نہانے کے دوران 22 سالہ نوجوان کی موت ہوگئی ۔نوجوان کی شناخت جالے جنوبی پنچایت کے جالے مشرقی ٹولہ باشندہ سماجی کارکن افتحار احمد کے لڑکے محمد امتیاز کی شکل میں ہوئی ہے۔اس واقعہ کے بعد جالے میں کہرام مچ گیا اور اہل خانہ کا رو رو کر برا حال بنا ہوا تھا۔بتایا گیا ہے کہ محمد امتیاز اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ منگل کو دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد نہانے کے لئے 4 کلو میٹر دور قاضی بہیڑہ پنچایت کے قاضی بہیڑہ رن پوکھر پر گیا تھا جہاں غسل کرنے کے دوران وہ سیلاب کے پانی کے تیز دھارے میں بہہ گیا۔حالانکہ وہاں غسل کررہے نوجوانوں نے اسے بچانے کی کوشش کی تھی لیکن وہ تیز دھار میں بہتا چلا گیا۔بعد میں جب اس واقعہ کی اطلاع اس کے گھر والوں کو ہوئی تو بڑی تعداد میں لوگوں کی بھیڑ موقع پر پہنچ گئی۔مقامی غوطہ خوروں نے کافی جدوجہد کے بعد لاش کو پلیا سے کچھ آگے سے ڈھونڈ نکالا ۔جیسے ہی لاش باہر آئی وہاں پر سکتہ طاری ہوگیا۔مہلوک امتیاز کی شادی 7 ماہ قبل ہی بوکھڑا بلاک کے جھٹکی گاوں میں ہوئی تھی۔وہ گھر پہ ہی کرانہ دکان چلاتا تھا۔اس کی موت پر مالے لیڈر انجینئر شہزاد تمنا، جے ڈی یو لیڈر ولی امام بیگ عرف چم چم، مولانا غلام مذکر خان، سابق ضلع پارشد حبیب اللہ ہاشمی،عبدالقدوس، مولانا مظفر رحمانی، کانگریسی لیڈر عامر اقبال، صادق آرزو ،ماسٹر مفید عالم اور مولانا رضا ء اللہ سمیت کئی سیاسی، سماجی اور عوامی نمائندوں نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button