سوچی سمجھی سازش کے تحت آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگوں نے آدھار پور میں خونی کھیل کھیلا،محمد نوشاد
تاخیر سے پولیس پہچنے کی وجہ سے صنوبر اور انور کی گئی جان،نیک محمد
سمستی پور (محمد مصطفیٰ) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین دلسنگھ سرائے کے بلاک سکریٹری محمد نوشاد ،و چکبہاء الدین پنچایت کے صدر نیک محمد نے آدھار گاؤں کا دورہ کیا،اور مقتول محمد انور کی بیوی اور بچوں سے ملاقات کر تحفہ کے طور پر کچھ ہدیہ پیش کر ہر ممکن مدد کی یقین دھانی کرائی،بلاک سکریٹری محمد نوشاد نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگوں نے آدھار پور میں خونی کھیل کھیلا،انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگوں نے ایک چھوٹے سے تنازعہ میں ہندو-مسلم رنگ دینے کی سازش کی۔لیکن اس کے بعد وحشی ہجوم نے جو کچھ کیا وہ بہت ہی ہولناک اور شرمناک واقعہ ہے۔ آدھار پور پنچایت یادو اکثریتی علاقہ ہے۔یہاں مسلم آبادی مشکل سے دس سے بیس گھر ہے۔پورے گاؤں کے پاگل ہجوم نے نائب مکھیا محمد حسنین کے گھر پر حملہ کیا، نائب مکھیا کی اہلیہ صنور خاتون (35 سال) جو ایک سرکاری اسکول میں اساتذہ تھی کو گھسیٹ کر باہر لے گیا اور اس کو جانوروں سے بھی بدتر حالت کر پیٹا گیا۔اس کے گھر کو آگ لگا دی گئی۔ اساتذہ کو اس کے کپڑے چھین کر سنگسار کردیا گیا۔پاگل ہجوم نے اساتذہ کو تین فٹ پانی سے بھرے گڑھے میں ڈوبا کر ہلاک کردیا۔اگرچہ صنور خاتون بھیڑ کے سامنے زندگی کی بھیک مانگتی رہی ،یہاں تک کہ اپنے شوہر محمد حسنین کے خلاف گواہی دینے کو تیار تھی لیکن گونگے اور بہرے ہجوم نے کچھ نہ سنا،نیک محمد نے کہا کہ تاخیر سے پولیس پہچنے کی وجہ سے صنوبر اور انور کی گئی جان،انہوں نے کہا کہ اگر پولیس اطلاع ملنے کے ساتھ ہی فوری جائے وقوع پر پہنچتی تو آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے غنڈوں کو اس طرح خونی کھیل کھیلنے کا موقع نہیں ملتا,آخر پولیس کس کے اشارے پر تاخیر سے پہنچی،کون سے آقا کا انتظار کر رہی تھی پولیس،یہ واضح اسی وقت ممکن ہے جب اس معاملے کی جانچ اعلیٰ سطح پر کرای جائے،کیونکہ ضلع کی پولیس سے لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے،موقع پر تاج پور بلاک صدر شمس تبریز وغیرہ موجود تھے