دہلی

دوستو! اب ہفتے میں 2 نہیں 3 دن آرام کریں۔ نئے مزدور قانون میں ہفتے میں 3 دن چھٹی کا انتظام

دہلی : چھٹی کس کو پسند نہیں؟ سرکاری ہوں یا پرائیویٹ ملازمین، سب کو چھٹی کا بے صبری سے انتظار ہوتا ہے۔ کچھ لوگ اپنی چھٹیاں بچاتے ہیں۔ ہفتہ وار چھٹی ہو یا ان کی بچائی گئی چھٹی، لوگ چھٹی کو بہت پسند کرتے ہیں۔ آج ہم آپ کو چھٹی سے جڑی ایک ایسی ہی خبر کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں، جسے سن کر آپ خوش ہو جائیں گے۔ تو آئیے اس خبر کے بارے میں جانتے ہیں۔

چھٹی کے قوانین میں تبدیلی ممکن ہے۔

بہت جلد ملازمین کو اوقات کار اور دنوں میں ریلیف مل سکتا ہے۔ جلد ہی ہفتے میں پانچ دن کی بجائے 4 دن کی نوکری ہوگی اور دو دن کی بجائے ہفتے میں 3 دن کی چھٹی ہوگی۔ ملک میں بننے والے نئے لیبر قوانین کے تحت آنے والے دنوں میں ہفتے میں تین دن کی چھٹی ہو سکتی ہے۔

اب ہفتے میں 4 دن کام کریں۔

نئے لیبر قوانین میں یہ آپشن بھی رولز میں رکھا جائے گا، جس پر کمپنی اور ملازمین باہمی رضامندی سے فیصلہ کر سکتے ہیں۔ نئے قوانین کے تحت حکومت نے کام کے اوقات کو بڑھا کر 12 کر دیا ہے۔ کام کے اوقات کی زیادہ سے زیادہ حد ہفتے میں 48 گھنٹے رکھی گئی ہے، اس صورت میں کام کے دنوں کی تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے۔

نئے مسودہ قانون میں زیادہ سے زیادہ اوقات کار 12 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ضابطے کے مسودے میں 30 منٹ گن کر اوور ٹائم میں 15 سے 30 منٹ کے درمیان اضافی کام شامل کرنے کا انتظام ہے۔ موجودہ اصول کے تحت، 30 منٹ سے کم اوور ٹائم کو اہل نہیں سمجھا جاتا ہے۔ ڈرافٹ رولز میں کسی بھی ملازم کو 5 گھنٹے سے زیادہ مسلسل کام کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ ملازمین کو ہر پانچ گھنٹے بعد آدھا گھنٹہ آرام دینا ہوگا۔

ہر 5 گھنٹے کام کے بعد 30 منٹ آرام کریں۔

تنخواہ میں کمی اور پی ایف میں اضافہ۔

نئے مسودے کے اصول کے مطابق بنیادی تنخواہ کل تنخواہ کا 50 فیصد یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے۔ اس سے زیادہ تر ملازمین کی تنخواہ کا ڈھانچہ بدل جائے گا۔ ٹیک ہوم سیلری کم ہو سکتی ہے اور پی ایف کی رقم بڑھ سکتی ہے۔

اس طرح یہ خبر ملازمین کے لیے یقیناً تسلی بخش ہے۔ اب یہ قانون کتنا کامیاب ہوتا ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button