بہاردربھنگہ

جھولا چھاپ ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ مارپیٹ اور بال کاٹنے کو لیکر ایف آئی آر درج، نصف درجن افراد نامزد

دربھنگہ (محمد رفیع ساگر /قومی ترجمان بیورو) کوشیشوراستھان تھانہ علاقے کے گوڑا گاوں میں منگل کی رات ایک لڑکی سے ناجائز تعلقات کی بنیاد پر جھولا چھاپ ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ طور پر مارپیٹ کے بعد بال کاٹنے کے معاملے کے سلسلے میں مقامی تھانہ میں ایف آئی آر 21/148 درج کر لی گئی ہے۔ متاثرہ جھولا چھاپ ڈاکٹر کی تحریری درخواست پر درج ایف آئی آر میں گوڑا گاوں کے نصف درجن افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ نامزد افراد کے ناموں میں محمد رضوان ، جسیم ، ظفیر ، جابر ، این حسین اور پھول حسین کا نام شامل بتایا گیا ہے۔درج ایف آئی آر میں متاثرہ ڈاکٹر نے الزام لگایا ہے کہ گوڑا کے رہائشی محمد رضوان نے منگل کی رات موبائل پر فون کیا اور کہا کہ ایک شخص شدید بیمار ہے آکر علاج کیجئے۔ ان کی باتوں میں آکر رات 12 بجے کے قریب اپنے کلینک پہنچا اور دروازہ کھول کر اندر چلا گیا۔اسی اثنا میں پہلے سے تیارمنصوبے کے تحت لڑکی میرے کلینک کے اندر آئی، چند لمحوں کے بعد لڑکی کے اہل خانہ کلینک میں آئے اور مجھ پر حملہ کرنا شروع کر دیا اور میرا بال کاٹ کرمویشی کے کھمبے سے باندھ کر میرے اہل خانہ کو بلا لیا۔بدھ کے روز آپس میں پنچایت کرنے کے بعد مجھ سے 1 لاکھ 65 ہزار روپے جرمانہ لینے کے بعد چھوڑا گیا۔ پولیس نے معاملے کی تحقیقات تیز کرتے ہوئے نامزد ملزمین کی گرفتاری کے لئے چھاپہ ماری شروع کردی ہے۔ڈی ایس پی دلیپ کمار جھا نے بتایا کہ نوجوان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔

پولیس اس میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔یہاں گاوں والوں کے بیان سے معاملے نے دوسری شکل اختیار کرلی ہے۔ گاؤں والوں نے بتایا کہ ڈاکٹر اور لڑکی کے مابین تقریبا 5- 6 ماہ سے محبت کا معاملہ چل رہا تھا۔ گاوں والوں کے مطابق واقعے کی رات وہ اپنے کلینک میں ہی رہ گیا تھا۔موقع پاکر لڑکی کلینک میں آگئی تھی جب گھر والوں کی نیند کھلی تو وہ لڑکی کو بستر پر نہیں دیکھ کر اس کی تلاش میں کلینک تک آئے تو کلینک کا دروازہ اندر سے بند تھا اور دونوں مشتبہ حالت میں تھے۔ڈاکٹر کے خلاف کئی معاشقہ لیٹر کے ثبوت ہونے کی بات بھی سامنے آرہی ہے تاہم اس ضمن میں لڑکی والوں کی طرف سے پولیس کو تحریری شکایت نہیں مل پائی تھی۔پولیس اس پہلو پر بھی تفتیش کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button