جامعہ ملیہ، آکسفیم انڈیا سمیت 12,000 سے زیادہ این جی اوز کا ایف سی آر اے لائسنس منسوخ، غیر ملکی چندہ نہیں لے سکیں گے
مدر ٹریسا کے مشنریز آف چیریٹی کے ایف سی آر اے لائسنس کی تجدید نہیں ہونے کے بعد ملک بھر میں 12,000 سے زیادہ غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے ایف سی آر اے لائسنس کی میعاد جمعہ 31 دسمبر 2021 کو ختم ہو گئی۔ وزارت داخلہ نے ہفتہ کی صبح کہا کہ 6,000+ این جی اوز میں سے زیادہ تر نے لائسنسوں کی تجدید کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔
رضاکارانہ تنظیموں کو بیرون ملک سے چندہ اور عطیات وصول کرنے کے لیے فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ-FCRA کے تحت لائسنس لینا پڑتا ہے۔
وزارت کے حکام نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ تمام این جی اوز کو یاددہانی بھیجی گئی تھی کہ وہ جمعہ 31 دسمبر سے پہلے ایف سی آر اے کی تجدید کے لیے درخواست دیں، لیکن بہت سے لوگوں نے ایسا نہیں کیا۔ "جب درخواست ہی نہیں دی گئی ہے تو انہیں اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟” اہلکار نے کہا۔
آکسفیم انڈیا ٹرسٹ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن اور لیپروسی مشن سمیت کل 12,000 سے زیادہ این جی اوز ان اداروں میں شامل ہیں جنہوں نے ایف سی آر اے کے لائسنس کھو دیے ہیں۔ ان کے علاوہ تپ دق ایسوسی ایشن آف انڈیا، اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس اور انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر بھی اس طویل فہرست میں شامل ہیں۔
این جی اوز Oxfam India اور Oxfam India Trust کی فہرست میں ہیں جن کے FCRA کی توثیق کی حد کے سرٹیفکیٹس کی میعاد ختم ہو چکی ہے اور اس فہرست میں نہیں ہیں جن کے سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ ایف سی آر اے کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے ان لوگوں کا جنہوں نے یا تو تجدید کے لیے درخواست نہیں دی یا ان کی تجدید کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
اب ہندوستان میں صرف 16,829 این جی اوز باقی ہیں جن کے پاس ایف سی آر اے لائسنس ہے، جس کی تجدید 31 دسمبر 2021 (جمعہ) کو 31 مارچ 2022 تک کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ایف سی آر اے کے تحت کل 22,762 این جی اوز رجسٹرڈ ہیں اور اب تک 6500 کی درخواستیں تجدید کے لیے بھیجی جاچکی ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے 25 دسمبر کو اہلیت کی شرائط کو پورا نہ کرنے پر FCRA رجسٹریشن کی تجدید کے لیے مدر ٹریسا کے ذریعہ کولکتہ میں قائم کردہ "مشنریز آف چیریٹی” کی درخواست کو مسترد کر دیا۔
وزارت داخلہ نے مشنری آف چیریٹی کے ایف سی آر اے لائسنس کی تجدید نہ کرنے کے لیے "منفی معلومات” کا حوالہ دیا تھا۔ یہ خیراتی ادارہ پورے ہندوستان میں غریبوں، بیماروں اور بے سہارا لوگوں کے لیے یتیم خانے اور پناہ گاہیں چلاتا ہے۔