بیویوں کے تبادلے کا ایلیٹ لوگ چلا رہے تھے بڑا ریکٹ، 7 گرفتار، 1000 افراد تھے گروہ میں شامل
ٹیلیگرام اور میسنجر گروپس میں شامل ہوتے تھے اور پھر ایک دوسرے سے ملتے تھے
کیرالہ میں بیویوں کے تبادلے کے لیے چلائے جانے والے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کے لیے واٹس ایپ اور میسنجر پر گروپ بنائے گئے تھے جن میں تقریباً ایک ہزار لوگوں کو شامل کیا گیا تھا۔ شوہر بیوی تبادلے ریکیٹ میں ملوث 7 لوگوں کو پولس نے کوٹائم سے گرفتار کیا ہے۔ 25 سے زائد افراد پولیس کی نگرانی میں ہیں۔
یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب ایک خاتون نے اپنے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی کہ وہ اسے دوسرے مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ اس سے قبل قائم کلم سے بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا تھا۔
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
اس معاملے میں چنگناچیری کے ڈپٹی ایس پی، آر سری کمار نے کہا "پہلے وہ ٹیلیگرام اور میسنجر گروپس میں شامل ہوتے تھے اور پھر ایک دوسرے سے ملتے تھے۔ ہم نے شکایت کنندہ کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے پیچھے ایک بڑا ریکیٹ ہے اور ہم اس معاملے میں باقی ملزمان کی تلاش میں ہیں۔
گرفتار افراد کیرالہ کے الاپپوزا، کوٹائم اور ایرناکولم کے رہنے والے ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ریاست کے کئی ایلیٹ کلاس لوگ اس ریکیٹ کا حصہ ہیں۔
اب تک سات افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 25 سے زائد افراد پولیس کی نگرانی میں ہیں۔ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ اس ریکیٹ کے واٹس ایپ گروپ اور میسنجر گروپ میں 1000 سے زیادہ ممبران ہونے کا شبہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوٹائیم کی ایک خاتون نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اس کا شوہر اسے دوسرے مرد کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ خاتون کی شکایت کے بعد پولیس نے اس کے شوہر اور دوستوں کو گرفتار کرلیا۔ ان گرفتاریوں کے بعد پولیس کو ایکسچینج ریکیٹ کا پتہ چلا۔
بتایا جا رہا ہے کہ کیرالہ ہزبنڈ وائف ایکسچینج ریکیٹ میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ ملوث ہیں، جس میں بڑے پیمانے پر جسمانی تعلقات کے لیے خواتین کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ پورا ریکیٹ ٹیلی گرام اور دیگر آن لائن میسنجر ایپلی کیشنز کے ذریعے چلتا ہے۔فی الحال تفتیش جاری ہے۔
ماخذ: آج تک