بہار : کتاب کے لیے ملے تھے پیسے، باپ نے پی لی شراب
پٹنہ (قومی ترجمان) ریاست میں امتناع قانون کو کامیاب بنانے کے لیے بہار حکومت مختلف قوانین لا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سختی سے تعمیل کی بھی بات بھی کر رہی ہے ،لیکن آئے دن شراب سے متعلق کئی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ساسارام سے ایک معاملہ سامنے آیا ہے، جو امتناع قانون کی زمینی حقیقت بیان کر رہی ہے۔
دراصل یہ خبر ایک ایسے باپ کی ہے جس نے اپنے بچے کے پیسہ کا شراب پی لیا ہے۔
بتادیں کہ یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اسکول میں بچوں سے پوچھا گیا کہ آپ کتاب کیوں نہیں لائے جس کے بعد بچے رونے لگے۔ اور بتایا کہ پاپا شراب پیتے ہیں اور کتاب کے پیسوں کا بھی شراب پی گیے اور بار بار کہنے پر بھی وہ کتاب خرید کر نہیں دیتے ہیں ۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ پورا واقعہ ساسارام ضلع کے تلوتھو بلاک کے ایک اسکول کا ہے، جس کا ویڈیو اب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، پٹلوکا کے اپ گریڈڈ مڈل سکول کے ہیڈ ٹیچر انیل کمار کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ بچوں سے کتابوں کے بارے میں دریافت کرتے رہتے ہیں۔ میوالال کے بچے کتابیں نہیں لا رہے تھے۔ پوچھنے پر بچے کوئی جواب نہ دے سکے اور رونے لگے۔اس پر انہیں شک ہوا کہ یقیناً کوئی بڑی بات ہے جسے بتانے سے بچے ڈرتے ہیں۔ جب اس نے دوسرے بچوں سے معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ میوالال شراب پینے کا عادی ہے۔
اس کے بعد ہیڈ ماسٹر نے میولال کو اسکول بلایا اور بچوں سے ان کے سامنے کتاب نہ ہونے کے بارے میں پوچھا۔ اس سوال سے میولال کا معصوم بیٹا اور بیٹی دونوں ڈر گئے اور رونے لگے۔ لیکن سمجھانے پر دونوں بچوں نے بتایا کہ کتاب کے لیے جو رقم ملی تھی، اس سے ان کے والد نے شراب پی اور کتابیں نہیں خریدیں، جس پر ہیڈ ماسٹر نے میولال کی سرزنش بھی کی۔