مدھوبنی: بہار کے مدھوبنی ضلع میں ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایس ایچ او اور انسپکٹر جج کے چیمبر میں داخل ہوئے اور پستول کی نوک پر جج کی پٹائی کر دی ۔اس دوران چیمبر سے شور کی آواز سن کر وکلا چیمبر کی طرف بھاگے اور انہوں نے جج کو ایس ایچ اور انسپکٹر سے بچا لیا۔
جس کے بعد مشتعل وکلا نے ایس ایچ او اور انسپکٹر کو عدالت کے احاطے میں ہی یرغمال بنا لیا۔
بہار کے مدھوبنی ضلع میں اس وقت عدالت میں ہنگامہ برپا ہو گیا جب صرف دو پولس والوں نے جج اویناش کمار کی بری طرح پیٹائی کر دی اور پھر پستول تان دیا ۔
اس معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لے لیا ہے ۔ ایس ایچ او اور ایس آئی کے ذریعے جج کو پٹائی کرنے اور گن پوائنٹ پر لینے کی وجہ سے پٹنہ ہائی کورٹ سخت برہم ہے۔
واضح ہوکہ جج اویناش کمار نے اپنے فیصلے کے دوران کئی بار ضلع کے ایس پی (پولیس کیپٹن) پر بھی تبصرہ کیا ہے۔کسی معاملے میں دونوں ملزم پولیس اہلکاروں کو عدالت میں پیش ہونا تھا اور اس دوران انہوں نے حملہ کر دیا۔
اس واقعہ کے بعد پٹنہ ہائی کورٹ نے اے ڈی جے اویناش کمار پر حملے کا ازخود نوٹس لیا ہے اور بہار کے ڈی جی پی کو بھی 29 نومبر کو سماعت کے دوران حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مدھوبنی کی جھنجھارپور کورٹ میں جج اویناش کمار اپنے فیصلوں کے لیے کافی مشہور ہیں۔ حال ہی میں ایس پی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ قانون سے واقف نہیں ہیں
اس معاملے کے بارے میں جھنجھارپور کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ اور بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر بلرام ساہو اور ارون کمار جھا نے بتایا کہ جب وہ چیمبر پہنچے تو دیکھا کہ دونوں پولیس والوں نے اے ڈی جے آئی اویناش کمار کی طرف سروِس ریوالور تان رکھی تھی۔اس دوران وہ وہ ان کے ساتھ مار پیٹ کر رہے تھے ۔
دونوں ملزمین کی شناخت گھوگھر ڈیہا کے ایس ایچ او گوپال کرشن یادو اور دوسرا سب انسپکٹر ابھیمنیو کمار سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔