سمستی پور

بھٹگامہ گاؤں کے بچوں نے بہترین انداز میں نعت تقریر مکالمہ پیش کر سامعین کو داد و تحسین دینے پر کیا مجبور ،تمام کامیاب بچوں کو تشجیعی انعامات سے نوازا گیا

فتنوں کا دور ہے ہر طرف فحاشی بے پردگی عریانیت پھیلی ہے: نظام الدین ندوی

مسلم لڑکیوں کو غیروں نے اپنے چنگل میں پھنسانے کا کام کیا ہے،ڈاکٹر شاہد،

سمستی پور (محمد مصطفیٰ)ہندوستان میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت اب ایک بہت ہی نازک موڑ پر آٹہری ہے،یہ باتیں مدرسہ تجوید القرآن اکبر پور ملکی کے بانی ڈاکٹر قاری محمد شاہد نے دلسنگھ سرائے کے بھٹگامہ گاؤں میں یک روزہ اصلاح معاشرہ و تعلیمی بیداری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں،انہوں نے کہا کہ مسلم لڑکیوں کو غیروں نے اپنے چنگل میں پھنسانے کا کام کیا ہے،اگر ہماری ماں اور بہنیں تعلیم سے وابستہ نہیں ہوئی تو پھر وہ دن دور نہیں کہ اپنے بچوں کو دین پر قائم رکھ سکے،انہوں نے کہا کہ بھٹگامہ گاؤں میں اس طرح کے بچوں اور بچیوں کے ذریعہ پروگرام میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنا بہت ہی مبارک کے قابل انکے استاد قاری محمد مصطفیٰ اور گارجین ہے،انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بچیاں روپیہ پیسہ کی قلت کی وجہ سے تعلیم سے دور ہو رہی ہیں تو میں ایسی بچیاں کی تعلیم کی ذمہ داری اٹھانے کو تیار ہوں،مولانا نظام الدین ندوی ڈائریکٹر الہدیٰ اُردو لائبریری چک پہاڑ سمستی پور نے کہا کہ گھر میں دینی ماحول کا ہونا ضروری ہے،بچپن سے ہی دینی تربیت اور گھر میں دینی ماحول پیدا کرنا نہایت ہی ضروری ہے،انہوں نے کہا نمازِ کی باپندی ذکر و تلاوت کا اہتمام کرنا ہی ہمیں مذہبی اخلاقی فکری ارتداد سے بچا سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ فتنوں کا دور ہے ہر طرف فحاشی بے پردگی عریانیت پھیلی ہے ،ایسے حالات دعائوں کا اہتمام کریں،انہوں نے کہا کہ اسلئے ہر گاوں ہر محلے میں دینی مکاتب کا قائم کرنا بے وقت کا تقاضہ ہے،مولانا جاوید اختر جمالی قاسمی نے کہا کہ ہر وہ شے جو عقل کو ڈھانپ لے، وہ شراب ہے اور ہر نشہ آور شے حرام ہے۔ اور جس شخص نے کسی نشہ آور شے کو پیا، اس کی چالیس روز کی نمازیں ناقص ہو جائیں گی اور اگر توبہ کی تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرما لے گا اور اگر اس نے چوتھی بار شراب پی تو اللہ تعالی پر حق ہے کہ اس کو طینۃ الخیال سے پلائے،نوجوان عالم مولانا افضل ندوی نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کا ایک اہم دائرہ وہ تربیت ہے جو انہیں اپنے خاندان سے حاصل ہوتی ہے اس تربیت کا اہم ترین پہلو بچوں کے ساتھ والدین اور بالخصوص ماں کے طرزِ عمل سے متعلق ہے کیونکہ بچہ کا پہلا مدرسہ اس کی ماں کی گود ہے،واضح ہوکہ اس تعلیمی بیداری پروگرام میں بھٹگامہ گاؤں کی چھوٹی چھوٹی بچیوں نے اپنے فن کا بہترین مظاہرہ کیا،جس میں نصرت پروین ،اور نیلو پروین نے جہیز پر نور جہاں پروین و رونق پروین نے اسلامی تہذیب پر،شائستہ پروین و مسکان پروین نے فیشن پر،وگڈی پروین ،سہانہ پروین،شاہین پروین یاسمین پروین،محمد سجاد محمد دلشاد محمد عمران،نعمت پروین وغیرہ نے بہترین انداز میں مختصر عنوان پر مکالمہ پیش کیا،تقاریر میں شبنم پروین،گلستہ پروین نبیسہ خاتون وغیرہ نے حصّہ لیا،دعا اذکار میں زاہدہ خاتون،نصرت پروین،محمد راہل غلام سرور وغیرہ نے حصہ لیا،اس قبل ایک چھوٹی سی معصوم بچوں سمرن پروین نے ایکٹنگ کے ساتھ سوئٹ ہاٹ مما کے اوپر بہترین انداز میں نظم پڑھ کر لوگوں کو داد و تحسین دینے پر مجبور کر دی ،اخیر تمام کامیاب طلبہ و طالبات کو تشجیعی انعامات سے نوازا گیا،مجلس کی صدارت مولانا محمد نظام الدین ندوی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض انجام مولانا محمد اسرار عالم ندوی امام و خطیب صادق پور سرائے پٹنہ سیٹی نے دیا،مجلس کا آغاز مولانا محمد صدام کی تلاوت کلام پاک و قاری محمد ظاہر حسین ویشالوی کی نعتیہ اشعار سے ہؤا ،اس موقع پر رونق اسٹیج حافظ انس نائب امام برہم پورہ مظفر پور، عبد اللہ صدیقی امام وخطیب شجاولپور ،حافظ ارشد امام وخطیب چک داد تیگھڑا بیگوسرائے مولانا سعید الرحمٰن امام وخطیب چک اشرف سمستی پور، مولانا عزیر انظر ندوی امام وخطیب چندولی سمستی پور، مولانا ممتاز عالم ندوی امام وخطیب محمد پور کوآری خان ٹولہ، حافظ نور الاسلام امام وخطیب پوسا روڈ،حافظ منصور،دلسنگھ سرائے کے سابق نائب پرمکھ محمد شمشاد عالم،وغیرہ موجود ہے،پروگرام کو کامیاب بنانے میں محمد امتیاز،محمد یاسین،محمد شمیم،محمد جسیم،محمد شمشیر ،محمد جمیل،محمد منا،محمد زبیر عالم،محمد ببلو،محمد ہاشم،محمد رضوان کے علاؤہ بھٹگامہ کے تمام افراد پیش پیش تھے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button