اگر آپ پیلے دانتوں کی وجہ سے کھل کر ہنس نہیں پا رہے ہیں تو ان گھریلو ٹوٹکوں سے آپ کو چند دنوں میں چمکدار سفید دانت مل جائیں گے
دراصل ہم بات کر رہے ہیں پیلے دانت کی، جس کی وجہ سے لوگ کھلے عام ہنسنے کے قابل نہیں ہوتے ۔ ایسی صورت میں اس مضمون میں ہم زرد دانت whiten کرنے کے لئے آپ کو کچھ گھریلو علاج بتانے جا رہے ہیں۔تو آئیے پہلے آسان اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ۔
خاص چیزیں
پیلے دانتوں کو نیبو کا رس، سرسوں تیل اور نمک کے پیسٹ کے ذریعے دانت صاف کرنا ہے ۔دانتوں کو اس سے سفید اور روشن کیا جا سکتا ہے
سیب کا سرکہ
ایپل سائڈر سرکہ سے بھی پیلے دانت سفید کرنے میں مدد ملتی ہے
گھریلو علاج : مسکراہٹ زندگی کا انمول تحفہ ہے۔ یہ آپ کی خوبصورتی میں اضافہ کر دیتی ہے، فطرت کی طرف سے عطاء کردہ اپنے خوبصورت مسکراہٹ میں کوئی رکاوٹ ہو تو ذہن پریشان ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
سیب کا سرکہ
آپ ایک کپ پانی میں آدھا چائے کا چمچ ایپل سائڈر سرکہ ملا لیں پھر اسے برش کی مدد سے دانتوں پر رگڑیں۔ ایسا کرنے سے آپ کے دانتوں کا پیلا پن جلد دور ہو جائے گا اور آپ کے دانت خوبصورت اور چمکدار ہو جائیں گے۔ ذہن میں رکھیں، اسے دن میں صرف ایک بار استعمال کریں۔
گرم پانی اور نمک
اگر آپ روزانہ صبح نیم گرم پانی میں نمک ملا کر گرگڑا کریں تو بھی آپ کے پیلے دانتوں کا اثر آہستہ آہستہ کم ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس سے مسوڑھوں کے انفیکشن سے بھی نجات ملے گی۔
اسٹرابیری
پکی ہوئی اسٹرابیری کو دانتوں پر رگڑنے سے بھی پیلا پن کم ہوجاتا ہے۔ اسے لگانے کے بعد نیم گرم پانی سے دھولیں۔ سفید دانت حاصل کرنے کے لیے بھی یہ نسخہ بہت موثر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سنگترے کے چھلکے کو دانتوں پر رگڑنے سے پیلا پن ختم ہوتا ہے اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔
اعلان دستبرداری : یہ مواد بشمول مشورے، صرف عام معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح مستند طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ قومی ترجمان اس معلومات کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!