ان لیڈروں نے لکھی عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی اندرونی کہانی
پیر کو نئے وزیراعظم کا انتخاب پارلیمنٹ کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں ہوگا۔ نئے اسپیکر نے آج دوپہر 2 بجے تک وزیراعظم کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کو کہا ہے۔
اسلام آباد : پاکستان کی قومی اسمبلی میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب تحریک عدم اعتماد ہارنے کے بعد عمران خان نے پاکستان کو الوداع کہہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی ایک ہفتے سے چھائی ہوئی بے یقینی کے بادل چھٹ گئے۔ اب پیر کو نئے وزیراعظم کا انتخاب پارلیمنٹ کے ایوان زیریں قومی اسمبلی میں ہوگا۔ نئے اسپیکر نے آج دوپہر 2 بجے تک وزیراعظم کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کو کہا ہے۔
آئیے ان لوگوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جنہوں نے عمران خان کو پاکستان میں اقتدار سے ہٹانے کے لیے اسکرپٹ لکھا :
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
شہباز شریف :
سابق وزیراعظم نواز شریف کے چھوٹے بھائی ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ان کے خاندان کا پاکستان کی سیاست میں کافی دبدبہ ہے۔ وہ اس وقت پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر ہیں۔ ایک سخت منتظم سمجھے جاتے ہیں ۔ اپنی انقلابی تقریروں میں نظمیں پڑھتے ہیں۔ وہ اپنی جائیدادوں کی وجہ سے خبروں میں رہے ہیں جن میں لندن اور دبئی میں لگژری اپارٹمنٹس شامل ہیں۔
آصف علی زرداری :
سندھ کے ایک امیر خاندان سے تعلق رکھنے والے زرداری کی شبیہ پلے بوائے کی تھی۔ ان کی شادی بے نظیر بھٹو سے ہوئی تھی جس کے کچھ ہی عرصے بعد وہ وزیراعظم بنیں۔ سیاسی حلقوں میں انہیں ‘مسٹر ٹین پرسنٹ’ کا نام بھی دیا جاتا ہے کیونکہ اس نے مبینہ طور پر سرکاری ٹھیکوں سے رشوت لی تھی۔ رشوت خوری، منشیات کی اسمگلنگ اور قتل کے الزام میں وہ دو بار جیل جا چکے ہیں۔ تاہم اس پر کبھی مقدمہ نہیں چلایا گیا۔
جب 2007 میں بے نظیر بھٹو کو قتل کر دیا گیا تو 67 سالہ زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ ایک سال بعد وہ مسلم لیگ کی حکومت میں صدر بھی رہے۔
بلاول بھٹو زرداری :
وہ بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے بیٹے ہیں۔ 19 سال کی عمر میں اپنی والدہ کے قتل کے بعد پی پی پی کے چیئرمین بنے۔ آکسفورڈ سے تعلیم حاصل کرنے والے 33 سالہ بلاول کو جدید فکر کا رہنما سمجھا جاتا ہے۔ وہ خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ پاکستان کی نصف آبادی کی عمر 22 سال یا اس سے کم ہے۔ بلاول سوشل میڈیا پر کافی متحرک ہیں اور نوجوانوں میں بھی مقبول ہیں۔ حالانکہ اردو پر کمان نہ ہونے پر ان کا مذاق بھی اڑایا جاتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان :
مولانا فضل الرحمان پاکستان کی سب سے بڑی مذہبی جماعت جمعیت علمائے اسلام (JUI-F) کے سربراہ ہیں۔ مدارس کے ہزاروں طلباء پر ان کا بڑا اثر ہے۔ ان کی جماعت JUI-F کو انتخابات میں اتنے ووٹ نہیں ملے کہ وہ خود اقتدار میں آ سکے لیکن کسی بھی حکومت میں ان کا اہم کردار ہوتا ہے۔ عمران خان سے ان کی دشمنی گہری ہے۔ انہوں نے عمران کی برطانوی جیمیا گولڈ اسمتھ سے شادی کے حوالے سے انہیں ‘یہودی’ قرار دیا تھا ۔ اس کے بعد عمران نے بھی ان پر طنز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!