عالمی خبریں

انڈونیشیا : فٹبال اسٹیڈیم حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 174 ہوگئی

خاص باتیں

  • انڈونیشیا میں ہفتے کی رات فٹ بال میچ کے دوران تشدد اور بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا۔
  • اریما ایف سی اور پرسیبا سورابایا کے درمیان میچ کے دوران اریما ایف سی کی شکست دیکھ کر اریما ایف سی کے شائقین میدان میں آگئے۔
  • اس دوران تشدد اور بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا جس میں متعدد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
  • اریما ایف سی پر اس سیزن کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
  • انڈونیشین فٹ بال کی ٹاپ لیگ بی آر آئی لیگا کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

انڈونیشیا میں ہفتہ کو فٹ بال میچ کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 174 افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو گئے۔ اسے دنیا کے اب تک کے سب سے بڑے اسٹیڈیم حادثات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

اس وقت تشدد پھوٹ پڑا جب میچ ہارنے والی ٹیم کے شائقین غصے میں آگئے اور میدان میں آگئے۔

مشرقی جاوا صوبے میں اریما ایف سی اور پرسیبا سورابایا کے درمیان میچ جاری تھا۔ اریما ایف سی کو 2-3 سے ہارتے دیکھ کر ان کے مداح میدان میں آنے لگے۔

بے قابو ہجوم پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ اس افراتفری میں سٹیڈیم میں بھگدڑ مچ گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈونیشیا کے مشرقی جاوا صوبے کے پولیس چیف نیکو افینٹا نے بتایا کہ ان کی ٹیم کو میچ ہارتے دیکھ کر کچھ لوگ فٹبال پچ کی طرف بھاگے اور انہیں روکنے کی کوشش کے دوران صورتحال بے قابو ہوگئی۔
انہوں نے کہا، ’’اسٹیڈیم میں لڑائی اور افراتفری تھی۔ 34 افراد کی موت اسٹیڈیم میں ہوئی جبکہ باقی اسپتال میں دم توڑ گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں۔

ٹیم تحقیقات کے لیے پہنچ گئی، اریما ایف سی پر پابندی

انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن (PSSI) نے ہفتے کی رات دیر گئے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم ملنگ بھیجی گئی ہے۔

بیان کے مطابق، "PSSI کو افسوس ہے کہ ارما کے حامیوں نے کنجروہان اسٹیڈیم میں کیا کیا۔ ہم مرنے والوں کے اہل خانہ اور اس واقعے سے متاثر ہونے والوں سے معذرت خواہ ہیں۔ پی ایس ایس آئی نے اس کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو ملنگ روانہ ہوگئی ہے۔

اس واقعے میں 180 افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ اریما ایف سی پر اس سیزن کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ملک کے چیف سیکیورٹی منسٹر نے بتایا ہے کہ اسٹیڈیم میں گنجائش سے زیادہ تماشائی تھے۔ سٹیڈیم میں گنجائش سے تقریباً 4000 زیادہ لوگ تھے۔

صدر جوکو ویدوڈو نے حکم دیا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک انڈونیشیا کی ٹاپ فٹ بال لیگ کے تمام میچز روک دیے جائیں۔

سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کا حکم

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زین الدین امالی نے ہفتے کے روز کہا کہ حکام کو فٹ بال میچ کے دوران سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔ فی الحال تماشائیوں کو میچ کے مقام پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔

انڈونیشین فٹ بال ایسوسی ایشن نے کہا کہ اس نے بھی اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے انڈونیشیا فٹ بال کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔ ,

انڈونیشیا میں فٹ بال میچوں کے دوران تشدد کوئی نئی بات نہیں ہے، اریما ایف سی اور پرسیبا سورابایا دیرینہ حریف ہیں۔

۔Persebaya Surabaya پر تشدد کے خوف سے ٹکٹ خریدنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

دنیا بھر میں اسٹیڈیم میں حادثات ہوتے رہے ہیں۔

چیف سیکیورٹی منسٹرمحفود ایم ڈی نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ کنجوروہان اسٹیڈیم میں میچ کے 42000 ٹکٹس فروخت ہوئے جس کی گنجائش 38000 ہے۔

صدر وڈوڈو نے کہا ہے کہ لیگا 1 کے تمام میچوں کو معطل کرنے کے بعد، یہ ‘ملک میں فٹ بال کا آخری حادثہ’ ہو گا۔

اسٹیڈیم میں ہونے والے حادثات کی ایک طویل فہرست ہے۔

1964 میں پیرو اور ارجنٹائن کے درمیان اولمپک کوالیفائر میچ کے دوران لیما میں بھگدڑ مچنے سے کل 320 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

1989 میں لیورپول کے 97 شائقین شیفیلڈ کے ہلزبرو اسٹیڈیم میں بھگدڑ میں مارے گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button