کوئی انتخابی جلسہ، روڈ شو 15 جنوری تک نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن کے 10 بڑے اعلانات
نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں محفوظ ووٹنگ کے لیے کئی بڑے اعلانات کیے ہیں۔ یوپی، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 15 جنوری تک کوئی انتخابی ریلی، روڈ شو، پد یاترا یا سائیکل یاترا نہیں ہوگی۔ شام 8 بجے سے صبح 8 بجے تک کوئی انتخابی جلسہ نہیں ہوگا۔ عوامی مقامات پر سڑکوں پر اجتماعات نہیں ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد کسی بھی جلوس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
چیف الیکشن کمیشن سشیل چندرا نے ہفتہ کو اتر پردیش ، اتراکھنڈ ، پنجاب ، گوا اور منی پور میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ۔ یوپی میں سات پنجاب اتراکھنڈ اور گوا میں یہ انتخاب ایک ہی مرحلے میں اور منی پور میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی ۔ یوپی میں کل 403 اسمبلی سیٹیں ہیں ۔ پنجاب میں 117 اسمبلی سیٹیں ہیں اتراکھنڈ میں 70 ، منی پور میں 60 اور گوا میں 40 سیٹیں ہیں ۔
كل 690 سیٹوں پر 18 کروڑ 20 لاکھ ووٹر اپنی رائے کا استعمال کرکے اپنے نمائندے اور حکومت منتخب کریں گے ۔ 2022 کے الیکشن میں کورونا کے مد نظر کئ ضروری ترامیم کی گئی ہیں ، ووٹنگ کے وقت میں ایک گھنٹے کا اضافہ کیا گیا ہے ، وہیں سے کورونا گائڈ لائن پر عمل ضروری قرار دیا گیا ہے اتنا ہی نہیں امیدواروں کے لیے بھی کئی پابندیاں لگائی گئی ہیں ۔ سات ریاستوں کے لیے ووٹنگ سب سے پہلے 10 فروری کو شروع ہوگی ۔ تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی ۔ الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے ۔
یوپی میں پہلے مرحلے کی پولنگ 10 فروری کو ہوگی ۔ تمام اسمبلی انتخابات کے نتائج 10 مارچ کو آئیں گے ۔ یوپی میں دوسرے مرحلے کی پولنگ 14 فروری اور تیسرے مرحلے کی پولنگ 20 فروری کو ہوگی ۔ اتر پردیش میں 10 فروری ، 14 فروری ، 20 فروری ، 23 فروری ، 27 فروری ، 03 مارچ اور 07 مارچ کو ووٹنگ ہوگی ۔ پنجاب ، گوا اور اتراکھنڈ میں 14 فروری کو بیک وقت پولنگ ہوگی ۔ منی پور میں دو مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے ، جو 27 فروری اور 3 مارچ کو ہوں گے ۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اگر کوئی انتخابی ریلیوں یا مہم سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا فیصلہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یا ریٹرننگ آفیسر کر سکتے ہیں ۔ انہیں مزید ریلی نکالنے سے روکا جا سکتا ہے ۔
الیکشن ڈیوٹی میں مصروف اہلکاروں کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں لینا بھی ضروری ہے۔ انہیں احتیاطی تدابیر یعنی بوسٹر ڈوز کا اطلاق کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے، تاکہ وہ محفوظ رہیں۔ الیکشن کمیشن ریاستوں کے ہیلتھ سکریٹریوں کے ساتھ ویکسینیشن کی صورتحال پر نظر رکھے گا۔ پولنگ کا وقت بھی ایک گھنٹہ بڑھا دیا گیا ہے۔ اس وقت کی حد انتخابی نوٹیفکیشن کے دوران تفصیل سے بتائی جائے گی۔ امیدواروں کو الیکشن میں آن لائن نامزدگی کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس سے الیکشن آفس میں ہجوم سے بچا جا سکے گا۔
پولنگ بوتھ پر ہجوم سے بچنے کے لیے 1500 کے بجائے 1250 ووٹرز ہوں گے۔ اس کے لیے 16 فیصد پولنگ بوتھ بڑھا دیے گئے ہیں۔ منی پور اور گوا میں اسمبلی انتخابات کے لیے امیدوار 28 لاکھ روپے خرچ کر سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اخبارات میں ان کے مجرمانہ مقدمات کے داغدار امیدوار پانچ ریاستوں کی 690 اسمبلی سیٹوں پر منتخب ہوں گے۔ اس میں سے 18.34 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ دو لاکھ 15 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ اس الیکشن میں پہلی بار ووٹ دینے والوں کی تعداد 28 لاکھ کے قریب ہے۔ معلومات کو تین بار شائع کرنا ہوگا۔ فریقین کو یہ معلومات اپنی ویب سائٹ پر بھی ڈالنی ہوں گی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ گوا میں 95 فیصد لوگوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔ اتراکھنڈ میں 99.6 فیصد لوگوں نے پہلی خوراک لی ہے، اور 83 فیصد نے دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔ یوپی میں، 90 فیصد نے پہلی خوراک حاصل کی ہے اور 52 فیصد نے دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔ پنجاب میں 82 فیصد کو ایک خوراک اور 46 فیصد کو دونوں خوراکیں دی گئی ہیں۔منی پور میں 57 فیصد کو پہلی خوراک اور 43 فیصد کو دونوں خوراکیں دی گئی ہیں۔