اترپردیش: میرٹھ میڈیکل کالج میں صرف 12 سال کی بچی ماں بن گئی، فیملی سمیت لوگ حیران و پریشان

میرٹھ : میرٹھ میڈیکل کالج میں ایک 12 سال کی بچی نے بیٹے کو جنم دیا ہے۔ بن بیاہی اس 12 سالہ کی بچی کی درد ناک کہانی جو بھی سن رہا ہے وہ حیران و پریشان ہے ۔ در اصل غازی آباد کی رہنے والی اس بچی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی ہوئی تھی۔اجتماعی آبروریزی کی شکار اس6 بچی نے اب میرٹھ میڈیکل کالج میں آپریشن کے ذریعے ایک بیٹے کو جنم دیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق نوزائیدہ بالکل تندرست اور صحتیاب ہے۔اس بارے میں مزید جانکاری دیتے ہوئے میڈیا انچارج ڈاکٹر VD پانڈے نے بتایا کہ ڈی این اے ٹسٹ کے بعد اس نوزائیدہ کے والد کی پہچان ہو سکے گی۔ میڈیا انچارج نے بتایا کہ 12 سالہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ اس وقت عدالت میں معاملہ چل رہا ہے اور چار ملزمین کو اب تک جیل رسید کیا جا چکا ہے۔
- ایک شام زبان کی دو بہنیں اردو اور ہندی کے نام، شعراء پلائیں گے شعروں کے جام
- مسلمانوں کو آبادی کے تناسب سے ہر جگہ حصہ داری ملے : اختر الایمان
- بہار میں ذات پر مبنی سروے منظر عام پر، %99 .81 ہندو، %70. 17 مسلم ،قومی سیاست میں زبر دست ہلچل
- مدرسہ بورڈ نے جاری کیا نمبر ، غلط کرنے والوں کے خلاف ہوگا ایکشن
- ” تاریخ عزیمت کے ایک عہد کا خاتمہ "
ڈاکٹروں نے کہا کہ غازی آباد میں اجتماعی آبروریزی کی شکار ہوئی 12 سالہ بچی نے میرٹھ میڈیکل کالج میں آپریشن سے بیٹے کو جنم دیا ہے۔ اب کورٹ ہی اس نوزائیداہ بچے کے مستقبل کا فیصلہ طئے کرے گی۔
میرٹھ میڈ یکل اجتماعی آبروریزی کی شکار ہو ئی میڈیکل کالج میں بھرتی 12 سالہ بچی کے ماں بننے کے بعد اس کے اہل خانہ پوری طرح سے ٹوٹ چکے ہیں۔ بن بیاہے ماں بنی بچی ابھی تک حقیقت سے انجان ہے ۔
قابلِ ذکر ہے کہ اہل خانہ نے نوزائیدہ کو پیدا ہونے کے بعد لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ تین دن کا نوزائیدہ بچہ جو بالکل معصوم ہے لا وارث کی طرح نیکو وارڈ میں ایڈمٹ ہے ۔اب ماں اور بچے کے مستقبل کا فیصلہ عدالت کو طئے کرنا ہے، جس کا شدت سے انتظار ہے ۔