ناگپور 12 /مارچ ( قومی ترجمان) میڈیا سے ملی رپورٹ کے مطابق ناگپور سے ایک دل دہلا دینے والی خبر سامنے آئی ہے ۔ بدھ ( 9 مارچ ) کو شام 4 بجے کے قریب ، ناگپور کی کوئٹہ کالونی کے قریب کچرے کے ڈھیر سے پانچ جنین بچھینکے ہوئے ملے ۔
یہ جنین کوڑے کے ڈھیر میں پائے گئے ۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق جہاں سے یہ جنین ملے ہیں اس کے قریب ایک ہسپتال کا بائیو میڈیکل ویسٹ بھی ملا ہے ۔ تو یہ جنین کہاں سے آۓ ؟ کس نے پھینکا ؟ کیوں پھینکا ؟ ایک ساتھ اتنے جنین کیسے ؟ یہ سوالات اٹھ رہے ہیں ۔ جائے وقوعہ سے ایک انسانی گردہ اور کچھ ہڈیاں بھی ملی ہیں ۔اس جگہ کے آس پاس کئی ہسپتال اور نرسنگ ہوم موجود ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں
بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ
کچرے کے ڈھیر سے ملے پانچ مردہ جنین سے پھیلی سنسنی
پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ کہیں یہ جنین یہاں بائیومیڈیکل ویسٹ کے ساتھ تو نہیں پھینکے گئے ؟ پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ کیا یہ غیر قانونی استقاط حمل کا معاملہ ہے ؟ بدھ کی دو پہر کو کچھ مقامی لوگوں نے کچرے کے ڈھیر میں کچھ جنین دیکھے ۔ اس واقعہ کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دی گئی ۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی ۔ پولیس نے دیکھا کہ کچرے کے ڈھیر کے بیچ میں ۵ جنین پڑے تھے ۔ اس کے ساتھ وہاں کچھ بائیو میڈیکل ویسٹ بھی پھینکا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں
گھر بیٹھے آدھار کارڈ میں اپنا موبائل نمبر یا نام، پتہ تبدیل کریں، جانیں یہ آسان طریقہ
تقریبا چھ جنین ، کچھ ہڈیاں اور ایک گردہ بھی ملا، فورینسک ٹیم اور ڈاکٹروں کو بلایا گیا ۔ ڈاکٹروں نے جائے وقوعہ پر ۵ جنین اور کچھ انسانی ہڈیاں اور ایک گردہ ملنے کی بھی تصدیق کی ۔
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!
چند ماہ قبل ضلع وردھا کے اروی میں کدم اسپتال کے قریب سے کئی جنین اور ہڈیاں ملنے کے بعد کہرام مچ گیا تھا ۔ اس کے بعد ناگپور میں ایک بار پھر اسی طرح کے واقعہ کے سامنے آنے سے لوگوں کے ذہنوں میں کئی خدشات پیدا ہو گئے ہیں ۔ لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا اسے غیر قانونی استقاط حمل کا معاملہ سمجھا جائے یا اس میں سچائی ہے کہ لا پرواہی کے ساتھ بائیومیڈیکل ویسٹ پھینکنے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے ۔ فی الحال پولیس کی تفتیش جاری ہے ۔